کرناٹک کے ضلع یادگیر کے ایک علاقے میں تقریباً پندرہ خاندان ایسے ہیں جو چولا، کڑھائی اور روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی اشیأ ٹین کے ذریعہ بناتے ہیں اور یہی ان کے روزگار کا واحد ذریعہ ہے۔
ٹین کے سامان بنانے والے ایشور سنگھ نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انھیں کافی پریشانی اٹھانی پڑی اور کاروبار بند ہوجانے کی وجہ سے کئی خاندان ابھی تک قرض کے سہارے اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹین کے سامانوں کا یہ کاروبار ہفتہ واری بازاروں پر مشتمل ہے کیونکہ وہ ہر روز نئے گاؤں کے ہفتہ واری بازار میں جا کر اپنے ہاتھ سے بنائی ہوئی چیزیں فروخت کرتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کے سبب یہ ہفتہ واری بازار بھی بند رہے جس کی وجہ سے ان کے پاس جو کچھ بھی سامان تھا اب اسے فروخت کر کے اپنی زندگی بسر کررہے ہیں۔
ایک دوسرے کاروباری چلنا سنگھ نے کہا کہ یہاں دس پندرہ خاندان ایسے ہیں جو چالیس سے پچاس افراد پر مشتمل ہے۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے یہاں مقیم ہیں او جھگیوں میں رہنے کے سبب انھیں بارش اور دھوپ کے موسم میں کافی پریشانی ہوتی ہے کیونکہ ان کا کوئی مستقل گھر نہیں ہے اور ان کے کاروبار پر لاک ڈاؤن کا بہت برا اثر پرا ہے۔
انھوں نے مقامی رکن اسمبلی اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انھوں جلد از جلد کوئی جگہ یا مکان دیے جائیں۔