ETV Bharat / state

Karnataka Government Bans Hijab in Minority Institutions: کرناٹک حکومت نے اقلیتی اداروں میں حجاب پر پابندی لگائی

author img

By

Published : Feb 17, 2022, 9:39 PM IST

کرناٹک حکومت کی جانب سے جمعرات کو ایک سرکلر جاری کیا گیا جس میں سرکاری اقلیتی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی عائد کردی Karnataka Government Bans Hijab in Minority Institutions گئی ہے۔

کرناٹک حکومت نے اقلیتی اداروں میں حجاب پر پابندی لگائی
کرناٹک حکومت نے اقلیتی اداروں میں حجاب پر پابندی لگائی

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے جمعرات کو ایک سرکلر جاری کیا جس میں سرکاری اقلیتی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں دی Karnataka Government Bans Hijab in Minority Institutions گئی۔

یہ سرکلر خواتین طالبات کے حجاب پہن کر کلاسوں میں آنے اور احتجاج کرنے کے واقعات پر غور کرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے جس میں تعلیمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پوری ریاست میں کلاس روم میں ہیڈ اسکارف پہننے کی اجازت دیں۔

اقلیتی بہبود اور حج و وقف محکمہ کے سکریٹری میجر پی منیوننان نے بتایا کہ ’’سرکلر کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے Karnataka Hijab Row مطابق ہے۔ اس کا اطلاق اقلیتی بہبود کے محکمہ کے زیر انتظام رہائشی اسکولوں اور مولانا آزاد انگلش ماڈل اسکول پر ہوتا ہے۔‘‘

سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ’’ان تمام درخواستوں پر غور کرنے کے بعد ہم تمام طلباء کو ان کے مذہب یا عقیدے سے قطع نظر بھاگوا، اسکارف، حجاب، مذہبی جھنڈے یا کلاس روم کے اندر اگلے احکامات تک پہننے سے روکتے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں:

سرکلر میں مزید بتایا گیا ہے کہ "ہم یہ بالکل واضح کرتے ہیں کہ یہ حکم ان اداروں تک ہی محدود ہے جہاں کالج کی ترقیاتی کمیٹیوں نے طالب علم کا لباس/یونیفارم تجویز کیا ہے۔‘‘

عدالت کی فل بنچ نے عبوری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں طلباء کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ کلاسوں میں واپس آئیں اور جب تک معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے مذہبی لباس پہننے پر اصرار کرنے سے بچیں۔

یو این آئی

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے جمعرات کو ایک سرکلر جاری کیا جس میں سرکاری اقلیتی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں دی Karnataka Government Bans Hijab in Minority Institutions گئی۔

یہ سرکلر خواتین طالبات کے حجاب پہن کر کلاسوں میں آنے اور احتجاج کرنے کے واقعات پر غور کرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے جس میں تعلیمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پوری ریاست میں کلاس روم میں ہیڈ اسکارف پہننے کی اجازت دیں۔

اقلیتی بہبود اور حج و وقف محکمہ کے سکریٹری میجر پی منیوننان نے بتایا کہ ’’سرکلر کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے Karnataka Hijab Row مطابق ہے۔ اس کا اطلاق اقلیتی بہبود کے محکمہ کے زیر انتظام رہائشی اسکولوں اور مولانا آزاد انگلش ماڈل اسکول پر ہوتا ہے۔‘‘

سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ’’ان تمام درخواستوں پر غور کرنے کے بعد ہم تمام طلباء کو ان کے مذہب یا عقیدے سے قطع نظر بھاگوا، اسکارف، حجاب، مذہبی جھنڈے یا کلاس روم کے اندر اگلے احکامات تک پہننے سے روکتے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں:

سرکلر میں مزید بتایا گیا ہے کہ "ہم یہ بالکل واضح کرتے ہیں کہ یہ حکم ان اداروں تک ہی محدود ہے جہاں کالج کی ترقیاتی کمیٹیوں نے طالب علم کا لباس/یونیفارم تجویز کیا ہے۔‘‘

عدالت کی فل بنچ نے عبوری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں طلباء کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ کلاسوں میں واپس آئیں اور جب تک معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے مذہبی لباس پہننے پر اصرار کرنے سے بچیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.