بنگلورو: کانگریس لیڑر راہل گاندھی کو ڈیفامیشن کیس میں کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ کانگریس نے اس معاملے کو بی جے پی کی سازش قرار دیتے ہوئے بنگلورو میں پرزور احتجاج کیا۔اس معاملے کے متعلق سابق وزیراعلیٰ و بی جے پی لیڑر بسوراج بومائی نے کہا کہ کانگریس کا احتجاج سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ قانون و عدلیہ کی قدر نہیں کر رہے ہیں۔
اس کے رد عمل میں کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شہوا کمار نے کہا کہ بسوراج بومائی کو جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔آنے والوں دنوں میں پتہ چل جائے گا کہ بی جے پی کہاں ہے۔ راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی کی ساشز ناکام ہوکر رہیگی اور انہیں کی قیادت میں 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں کانگریَ مرکز میں حکومت بنائے گی۔
یاد رہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل کرناٹک کے کولار میں ایک ریلی میں مودی سرنام والے ریمارکس کے لیے بی جے پی کے سورت ویسٹ ایم ایل اے پرنیش مودی کی طرف سے ان کے خلاف دائر کردہ مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں کانگریس کے سرکردہ رہنما راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے گجرات ہائی کورٹ نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف دس سے زیادہ فوجداری مقدمات زیر سماعت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Randeep Surjewala کرناٹک میں کانگریس دوبارہ اقتدارمیں آئے گی
اپنے فیصلے میں۔ ہائی کورٹ کے جج، جسٹس ہیمنت پراچھک نے کہاکہ سیاست میں پاکیزگی کا ہونا اب وقت کی ضرورت ہے. عوام کے نمائندوں کو صاف ظاہر ہونا چاہیے. ریکارڈ سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ شکایت درج کرنے کے بعد موجودہ ملزم کے خلاف دیگر شکایات درج کی گئیں جن میں سے ایک شکایت ویر ساورکر کے پوتے نے پنے کی متعلقہ عدالت میں دائر کی تھی جب ملزم نے ان کے خلاف ہتک آمیز کلمات کا استعمال کیا. کیمبرج میں ویر ساورکر اور لکھنؤ کی متعلقہ عدالت میں ایک اور شکایت بھی دائر کی گئی تھی۔