بنگلور: وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے انتہائی اہم معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے منگل کے روز سینئر پولیس افسران کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں ریاست میں امن و امان و دیگر کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کرناٹک میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد یہ پولیس افسران کے ساتھ کانگریس حکومت کی پہلی میٹنگ رہی۔کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے پولیس سے اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے پولیس افسران کو انتباہ کیا کہ اگر ریاست میں امن و امان کی صورتحال بگڑتی ہے تو متعلقہ پولیس اہلکار ذمہ دار ہوں گے۔
نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے جو میٹنگ میں بھی موجود تھے۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی کے دور حکومت میں ہونے والے چند واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت محکمہ پولیس کو 'زعفرانیت' کی اجازت نہیں دے گی۔ سدارامیا نے کہا کہ لوگوں نے تبدیلی کی امید کے ساتھ ایک نئی حکومت کو منتخب کیا ہے۔ عہدیداروں کو ان کے مسائل کا جواب دینے کے لیے بہتر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے افسران کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹس کے ذریعہ سماج میں ہم آہنگی کو بگاڑنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی بھی ہدایت دی۔
سدرامیا نے کہا کہ منشیات کی لت کو روکنا ہوگا، جیسا کہ انہوں نے 'ہویسالا' گشتی ٹیموں سے کہا کہ وہ جرائم کی روک تھام کے لیے ہمیشہ چوکس رہیں۔ سی ایم نے کہا کہ ہماری حکومت غنڈہ گردی، غیر قانونی سرگرمیوں اور ڈرگ مافیا کو برداشت نہیں کرے گی، بصورت دیگر اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے متنبہ کیا کہ ہم اچھے ملازمین کی تعریف کریں گے اور فرائض کی انجام دہی میں لاپروائی ہوگی تو ہم بغیر کسی جھجک کے کارروائی شروع کر دیں گے۔ اس میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، کابینہ وزیر کے جے جارج، کے ایچ منیپا، بی زیڈ ضمیر احمد خان، ایم بی پاٹل اور ستیش جارکیہولی بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka MLA Oath Ceremony کرناٹک اسمبلی میں شیوکمار، کسان، گائے اور ہندوتوا کے نام پر حل