سیاسی بحران کب حل ہوگا اس کے منتظر سابقہ مخلوط حکومت اور عوام سب ہیں۔ کیوں کہ عوام نے مخلوط حکومت کا انتخاب کیا تھا جسے سابقہ مخلوط حکومت کی آپسی چپقلش اور بی جے پی کی حکومت اکھاڑنے کی حکمت عملی نے پانی پھیر دیا۔
حال ہی میں ہوئے فلور ٹیسٹ سے کرناٹک سرخیوں میں ہے۔ وہاں کے حالات اب بھی وہی ہیں جو کچھ دنوں قبل تھے۔ ایچ ڈی کمارا سوامی کے استعفے کے بعد وہ حکومت کی کارگزاریوں پر نظر تو رکھ رہے ہیں لیکن کوئی بڑا فیصلہ نہیں لے سکتے جس کے باعث عوام کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔
نئی دہلی میں کرناٹک بی جے پی کے تمام اراکین اسمبلی قومی صدر و وزیرداخلہ امت شاہ سے ملاقات کر رہے ہیں۔
جمعرات کے روز دہلی پہنچنے والے رہنما پورے دن دہلی میں جمے رہے حالانکہ میڈیا کے سامنے وہ کوئی بھی بیان دینے سے بچتے رہے۔
ذرائع کے مطابق کئی لیڈروں کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ پارٹی لائن سے ہٹ کر کوئی بھی بیان دینے سے بچے۔ تاکہ عوام کے پاس غلط مسیج نہ جائے
بہر حال کرناٹک کا سیاسی بحران ابھی ختم ہوتا نظر نہیں آرہا ہے،حالانکہ یدورپا دہلی نہیں پہنچے۔ یدورپا اپنے رکن اسمبلی کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہتے تاکہ دوسری پارٹیاں ان سے اپروچ نہیں کرسکیں۔
وہیں جگدیش شیٹر سمیت کئی رہنما دار الحکومت دہلی میں ہیں، اور میٹنگز کا دور جاری ہے۔
اسی درمیان خبر آئی ہے کہ کرناٹک کے وزیراعلی کی دوڑ میں مدھور سوامی کے نام پر بھی تبادلہ خیال جاری ہے۔ اگر بی جے پی یدورپا کو چھوڑ کر کسی دوسرے کو وزیر اعلی منتخب کر تی ہے تو شاید پارٹی میں خلفشار پیدا ہوسکتا ہے۔