نئی دہلی: کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ مکمل ہونے کے ساتھ ہی ایگزٹ پول کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ کرناٹک میں اس بار بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کچھ سروے میں کانگریس کو آگے دکھایا گیا ہے اور کچھ میں بی جے پی۔ Times Now-ETG ایگزٹ پولس نے کانگریس کو 113 اور بی جے پی کو 85 سیٹیں اور جے ڈی (ایس) کو 23 سیٹوں کی پیش گوئی کی ہے۔ سی ووٹر سروے میں بی جے پی کو 95 سے 83، کانگریس کو 100 سے 112، جے ڈی ایس کو 21 سے 29 اور دیگر کو 3 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ جن کی بات سروے میں بی جے پی کو 94 سے 117، کانگریس کو 91 سے 106، جے ڈی ایس کو 14 سے 24 اور دیگر کو دو نشستیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ زی نیوز/میٹرکس سروے میں بی جے پی کو 79 سے 94 سیٹیں، کانگریس کو 99 سے 109، جے ڈی ایس کو 26 سے 21 اور دیگر کو 0 سے چار سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اسی طرح پی مارک/ریپبلک کے سروے میں بی جے پی کو 85 سے 100 سیٹیں، کانگریس کو 94 سے 108 سیٹیں، جے ڈی ایس کو 24 سے 32 اور دیگر کو دو سے چھ سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ پی ایم اے آر کیو سروے میں بی جے پی کو 85 سے 100، کانگریس کو 94 سے 108، جے ڈی ایس کو 24 سے 32 اور دیگر کو دو سے چھ نشستیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔Axis My India/India Today کے ایگزٹ پول نے ساحلی کرناٹک کے علاقے میں بی جے پی کو برتری دی ہے۔ اس علاقے میں بی جے پی کو 19 میں سے 16، کانگریس کو تین سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
کس پارٹی کے کتنے امیدوار میدان میں ہیں: حکمراں بی جے پی نے تمام 224 اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اپوزیشن کانگریس پارٹی نے 223 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ کانگریس نے میلوکوٹ سیٹ کے لیے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے۔ جے ڈی (ایس) پارٹی نے 207 امیدوار کھڑے کیے ہیں اور عام آدمی پارٹی 209 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ بی ایس پی 133 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ سی پی آئی (ایم) نے چار سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ این پی پی دو سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ کل 693 امیدوار رجسٹرڈ جماعتوں سے ہیں اور 918 آزاد امیدوار ہیں۔
بی جے پی کو حکومت بنانے کی امید: جنوبی ہند کا گیٹ وے سمجھی جانے والی ریاست میں حکمران بی جے پی پہلی بار اکثریت حاصل کرکے تاریخ رقم کرنے کی امید کر رہی ہے۔ بی جے پی نے 2008 کے اسمبلی انتخابات میں 110 اور 2018 کے اسمبلی انتخابات میں 104 سیٹیں جیتی تھیں۔ دونوں موقعوں پر یہ آپریشن لوٹس کے ذریعے حکومت بنانے میں کامیاب رہی۔
یدیورپا نے بی جے پی کی جیت کا دعویٰ کیا: اہم بات یہ ہے کہ ایگزٹ پول آنے سے پہلے کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو ریاست میں واضح اکثریت ملے گی۔ یدیورپا کے بیٹے بی وائی وجےندرا شکاری پورہ سے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یدی یورپا نے کہا کہ 'میں نے پوری ریاست کا سفر کیا ہے۔ میں 50 سال پہلے کے لوگوں کی نبض بھی جانتا ہوں اور اسی کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں۔ جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے ریاست میں بڑے پیمانے پر سفر کیا ہے، ہم اکثریت کی حکومت بنائیں گے۔
سدارامیا نے کانگریس کی جیت کا دعویٰ کیا: وہیں کرناٹک میں اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اسمبلی انتخابات میں 130 سے 160 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ ورونہ میں ووٹ دینے سے پہلے سدارامیا نے مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کا بھروسہ ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ووٹنگ کے لیے جوش و خروش دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا آخری الیکشن ہے اور میں اس کے بعد نہیں لڑوں گا۔ لیکن میں فعال سیاست سے ریٹائر نہیں ہوں گا۔ وزیراعلیٰ کے امیدوار کا فیصلہ ہائی کمان کرے گی۔