ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران نے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی زوردارمخالفت کی۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران نے کہا کہ یہ متنازع قوانین صرف مسلم مخالف نہیں بلکہ تمام مذاہب کے باشندوں کے لیے نقصاندہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ان قوانین کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج جاری ہے اور تقریباً سبھی ریاستوں میں عوام اس کے خلاف سڑکوں پر ہے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بتایا کہ وہ چند دنوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف عدالت عظمیٰ میں 2 پیٹیشن دائر کریں گے اور دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر بنگلور میں بھی 24 گھنٹے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کریں گے۔
اس موقع پر دانشوران و علماء کرام نے بتایا کہ 'شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ایک تحریک شروع کی گئی ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ ان متنازع قوانین کو منسوخ نہیں کیا جاتا اور ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اس تحریک کی کامیابی کے لیے مسلمان ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔