ETV Bharat / state

اسلامی سال کا دوسرا مہینہ صفر اور چند غلط فہمیاں

مسلم معاشرے میں مختلف قدیم رسوم و رواج کو دین کا نام دے دیا گیا ہے۔ انہیں میں سے ایک ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات بھی ہیں جو کہ بالکل غیراسلامی و غیرشرعی ہیں۔

ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات
author img

By

Published : Oct 7, 2019, 12:31 PM IST

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں مدرسہ عربیہ نور الصفہ للبنات کے ناظم اعلی مولانا محمد عتیق الرحمٰن رشادی نے ای ٹی وی بھارت سے ماہ صفر سے متعلق غلط رسوم و رواج پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلم معاشرہ میں جہاں مختلف رسم رواج، زبان و رہن سہن کو دین کا حصہ تصور کیا ہے ان میں سے ایک ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات بھی شامل ہے۔

اکثر لوگ ماہ صفر کو نحوست والا مہینہ اور منحوس مہینہ تصور کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگ اس ماہ میں شادی بیاہ اور کوئی خوشی کا کام نہیں کیا جاتا حتیٰ کہ کوئی نیا کام دکان یا مکان کا افتتاح تک بھی نہیں کرتے ہیں۔

ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات

اسلام سے نفرت کرنے والا انگریز دائرۂ اسلام میں داخل

اسلامی سال دوسرے مہینہ صفر کو تیرہ تیجی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس ماہ کے تیرہ دنوں کو منہوس سمجھا جاتا ہے۔

ایک من گھڑت روایت یہ بھی ہے کہ اس ماہ کے آخری ہفتے کو آخری چہار شنبہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اسے بڑے اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے اور اس دن لوگ اپنے اہل وعیال کے ساتھ باغ، پارک اور دیگر جگہوں پر تفریح کے لیے جاتے ہیں۔

لیکن مسلم طبقہ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ 'یہ تمام چیزیں غیرشرعی ہیں اور ان کی کوئی بنیادی حقیقت نہیں ہے ماہ صفر کو منہوس سمجھنا صرف من گھڑت روایات ہے۔

المنار ایجوکیئر کے طلبا و طالبات کے درمیان مسابقۃ القرآن

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں مدرسہ عربیہ نور الصفہ للبنات کے ناظم اعلی مولانا محمد عتیق الرحمٰن رشادی نے ای ٹی وی بھارت سے ماہ صفر سے متعلق غلط رسوم و رواج پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلم معاشرہ میں جہاں مختلف رسم رواج، زبان و رہن سہن کو دین کا حصہ تصور کیا ہے ان میں سے ایک ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات بھی شامل ہے۔

اکثر لوگ ماہ صفر کو نحوست والا مہینہ اور منحوس مہینہ تصور کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگ اس ماہ میں شادی بیاہ اور کوئی خوشی کا کام نہیں کیا جاتا حتیٰ کہ کوئی نیا کام دکان یا مکان کا افتتاح تک بھی نہیں کرتے ہیں۔

ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات

اسلام سے نفرت کرنے والا انگریز دائرۂ اسلام میں داخل

اسلامی سال دوسرے مہینہ صفر کو تیرہ تیجی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس ماہ کے تیرہ دنوں کو منہوس سمجھا جاتا ہے۔

ایک من گھڑت روایت یہ بھی ہے کہ اس ماہ کے آخری ہفتے کو آخری چہار شنبہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اسے بڑے اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے اور اس دن لوگ اپنے اہل وعیال کے ساتھ باغ، پارک اور دیگر جگہوں پر تفریح کے لیے جاتے ہیں۔

لیکن مسلم طبقہ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ 'یہ تمام چیزیں غیرشرعی ہیں اور ان کی کوئی بنیادی حقیقت نہیں ہے ماہ صفر کو منہوس سمجھنا صرف من گھڑت روایات ہے۔

المنار ایجوکیئر کے طلبا و طالبات کے درمیان مسابقۃ القرآن

Intro:


Body:ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات


Conclusion:مسلم معاشرے میں مختلف قدیم رسم رواجوں کو دین کا نام دیا ہے انہیں میں سے ایک ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات بھی ہیں.

مولانا محمد عتیق الرحمٰن رشادی ناظم اعلی مدرسہ عربیہ نور الصفہ للبنات بیدر نے ای ٹی وی بھارت سے ماہ صفر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلم معاشرے میں جہاں مختلف رسم رواجوں بول چال و رہن سہن کو دین کا حصہ تصور کیا ہے ان میں سے ماہ صفر سے متعلق من گھڑت روایات بھی شامل ہے.

ماہ صفر کو نحوست والا ماہینہ اورمنحوس مہینہ تصور کیا جاتا ہے.

اس ماہ میں شادی بیاہ اور کوئی خوشی کا کام نہیں کیا جاتا حتیٰ کہ کوئی نیا کام دکان یا مکان کا افتتاح تک بھی نہیں کیا جاتا

اور اس ماہ کو تیرہ تیجی کہا جاتا ہے اور اس ماہ کے تیرہ دن تک منہوس سمجھا جاتا ہے.

اس ماہ کے آخری ہفتے میں آخری چہار شنبہ کے طور پر منایا جاتا ہے.

اور اس کو بڑے اہتمام سے منایا جاتا ہے اور اس دن اپنے اہل وعیال کے ساتھ باغوں پارکوں ، سیر گاہوں تفریح کے لیے جاتے ہیں.
یہ تمام چیزیں غیرشرعی ہیں اور ان کی کوئی بنیادی حقیقت نہیں ہے.

ماہ صفر کو منہوس سمجھنا نا من گھڑت روایات ہے اور کچھ نہیں
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.