بنگلور: کرناٹک میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران ایک دوسرے پر حملہ آور ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے کانگریس لیڈر سدارمیا پر الزام لگایا کہ انہوں نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کی سرپرستی کی، جس پر کرناٹک کانگریس کے جنرل سکریٹری منصور نے کہا کہ امت شاہ، جے پی نڈا، وزیر اعظم نریندر مودی کے کانگریس پر لگائے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ ان کے پاس اس الزام کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ و بھارتیہ جنتا پارٹی کے قد آور لیڈر جگدیش شیٹر کو کانگریس کا اپنی پارٹی میں شامل کرنا ایسا ہے کہ گویا کانگریس نے اپنے نظریات سے سمجھوتہ کرلیا ہے، بلکہ اس الیکشن میں کانگریس و بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے نظریات کو درکنار کر دیا ہے۔
نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے منصور خان نے آر ایس ایس لیڈر جگدیش شیٹر سے متعلق کیے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ جگدیش شیٹر ایک اعتدال پسند شخص ہیں اور انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی کی حقیقت کو بھانپ لیا ہے، اسی لیے وہ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ منصور خان نے کہا کہ جگدیش شیٹر جب وزیر اعلی کے عہدے پر فائز رہے تب بھی وہ اعتدال پسند رہے تھے۔ منصور خان نے کہا کہ سیاست ہے، کوئی نہیں کہہ سکتا کہ جگدیش شیٹر بھی یدی یورپا کی طرح کانگریس چھوڑ کر چلے جائیں گے اور پھر بی جے پی میں شامل ہو جائیں گے، تاہم اب وہ کانگریس پارٹی میں ہیں جس سے پارٹی کے لیڈران و کارکنان کافی خوش ہیں۔
منصور خان نے کہا کہ جگدیش شیٹر کے بعد اگر یدی یورپا بھی کانگریس پارٹی میں شامل ہوجائیں تو بہت ہی اچھا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آنجہانی وزیر اعظم واجپئی کے دور میں بھارتیہ جنتا پارٹی ایک حد تک اعتدال پسند ہوا کرتی تھی لیکن اب کی بھارتیہ جنتا پارٹی نفرتی ایجنڈا و پھوٹ ڈالنے والی سیاست پر گامزن ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران جے پی نڈا و امت شاہ کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر لگائی گئی پابندی کا الیکشنز کی مہم میں تذکرہ کیا جارہا ہے اور یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ سدارامیا پی ایف آئی کے سرپرست تھے جس پر منصور خان نے کہا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا جھوٹا پروپیگنڈہ ہے اور کانگریس، سدارامیا نے پی ایف آئی کی کبھی کوئی حمایت نہیں کی اور نہ ہی کبھی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: SC on Muslim Reservation کرناٹک میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کرنے کے فیصلے پر 9 مئی تک روک: سپریم کورٹ