اس سلسلے میں حکومت کرناٹک کی جانب سے ریاست بھر کے تعلیمی اداروں کو ایک سرکولر روانہ کیا گیا کہ سبھی بلا ناغہ یوم دستور منائیں لیکن اس سرکولر میں مبینہ طور پر ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کی گئی ہے۔
یہ سرکولر وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کیا گیا جس کا ایک نسخہ وزارت کے ویب سائٹ پر بھی اپلوڈ کیا گیا۔ اس سرکولر کے ساتھ ایک کتابچہ بھی اینکلوز کیا گیا تھا جس میں مبینہ طور پر یہ لکھا تھا کہ 'دستور کو صرف ڈاکٹر امبیڈکر نے نہیں لکھا' بلکہ کسی اور نے لکھا ہے اور ڈاکٹر امبیڈکر نے اسے کاپی کیا ہے۔
مختلف دلت تنظیموں کا ماننا ہے کہ امبیڈکر کے خلاف ایک منظم سازش کی جارہی ہے۔ سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر بی گوپال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے لکھے گئے دستور کو عالم بھر میں بہترین دستور مانا جاتا یے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپ جیسے ممالک نے دستور ہند سے انسانی حقوق کے کئی نکات کو اپنایا ہے جبکہ یو این او کی جانب سے امبیڈکر کا یوم پیدائش بھی منایا جاتا ہے۔
وزارت تعلیم سے جاری کردہ مذکورہ سرکیولر کے متعلق گوپال نے کہا کہ بی جے پی حکومت ڈاکٹر امبیڈکر کو بدنام کرنا چاہتی ہے۔
اس سلسلے میں "سنویدھان سمرکشنا ایکیتا سمیتی کرناٹک" نے ایک زبردست احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے اور وزیر برائے تعلیم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر گوپال نے بتایا کہ 26 جنوری کو بنگلور ریلوے اسٹیشن سے فریڈم پارک تک ریلی نکالی جائے گی اور فریڈم پارک پر کرناٹک حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔