ETV Bharat / state

K Rahman Khan on Sengol نئی پارلیمنٹ میں سینگول کی تنصیب بھارت میں ہندوتوا نافذ کرنے کی سازش، کے رحمان خان

author img

By

Published : May 31, 2023, 9:05 AM IST

سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمٰن خان نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں سینگول نصب کرنا ملک میں ہندوتوا نافذ کرنے کی ایک سازش ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

'نئی پارلیمنٹ کی عمارت و سینگول کا نصب بھارت میں ہندوتوا نافذ کرنے کی سازش'

بنگلور: گذشتہ 28 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح عمل میں آیا۔ وہیں پارلیمنٹ میں سینگول بھی نصب کیا گیا۔ اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر راجیہ سبھا کے سابق ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر کے رحمن خان نے کہا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایجنڈا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا آئیڈیالوجی نافذ کی جائے جو کہ اس سیکولر ملک میں ممکن نہیں ہے۔ ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عمارت کا وزیر اعلیٰ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ عمارت کی تعمیر اور اس کے افتتاح کے دوران قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ وہیں کے رحمان خان نے وزیر اعظم نریندر مودی و بھارتیہ جنتا پارٹی پر جم کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سینگول نصب کیا جانا ہندوتوا نافذ کرنے کی ایک سازش ہے۔

ایک طرف بیشتر سیاسی پارٹیوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے پرہیز کیا، تو وہیں کرناٹک کی مقامی پارٹی جنتادل سیکولر (جے ڈی ایس) کے سربراہ و سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا، جنہوں نے نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کی، کہا کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ انہوں نے بھارت کی جمہوری تاریخ کے ایک عظیم لمحے کا مشاہدہ کیا۔ 91 سالہ ایچ ڈی دیوے گوڑا نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں بیٹھیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا رقبہ تقریباً 65,000 مربع میٹر ہے۔ نئی عمارت میں ایک بڑا لوک سبھا ہال ہے جس میں 888 نشستوں کی گنجائش ہے، اور ایک بڑا راجیہ سبھا ہال ہے جس میں 384 نشستوں کی افراد بیٹھ سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لیے لوک سبھا میں 1,272 نشستیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sengol controversy نئی پارلیمنٹ میں سینگول کی تنصیب پر اپوزیشن جماعتوں نے سوال اٹھائے

'نئی پارلیمنٹ کی عمارت و سینگول کا نصب بھارت میں ہندوتوا نافذ کرنے کی سازش'

بنگلور: گذشتہ 28 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح عمل میں آیا۔ وہیں پارلیمنٹ میں سینگول بھی نصب کیا گیا۔ اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر راجیہ سبھا کے سابق ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر کے رحمن خان نے کہا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایجنڈا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا آئیڈیالوجی نافذ کی جائے جو کہ اس سیکولر ملک میں ممکن نہیں ہے۔ ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عمارت کا وزیر اعلیٰ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ عمارت کی تعمیر اور اس کے افتتاح کے دوران قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ وہیں کے رحمان خان نے وزیر اعظم نریندر مودی و بھارتیہ جنتا پارٹی پر جم کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سینگول نصب کیا جانا ہندوتوا نافذ کرنے کی ایک سازش ہے۔

ایک طرف بیشتر سیاسی پارٹیوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے پرہیز کیا، تو وہیں کرناٹک کی مقامی پارٹی جنتادل سیکولر (جے ڈی ایس) کے سربراہ و سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا، جنہوں نے نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کی، کہا کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ انہوں نے بھارت کی جمہوری تاریخ کے ایک عظیم لمحے کا مشاہدہ کیا۔ 91 سالہ ایچ ڈی دیوے گوڑا نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں بیٹھیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا رقبہ تقریباً 65,000 مربع میٹر ہے۔ نئی عمارت میں ایک بڑا لوک سبھا ہال ہے جس میں 888 نشستوں کی گنجائش ہے، اور ایک بڑا راجیہ سبھا ہال ہے جس میں 384 نشستوں کی افراد بیٹھ سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لیے لوک سبھا میں 1,272 نشستیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sengol controversy نئی پارلیمنٹ میں سینگول کی تنصیب پر اپوزیشن جماعتوں نے سوال اٹھائے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.