کرناٹک میں گاوری بدانور کے چکابلاپورا میں گذشتہ روز 21 جون کو میڈیکل ڈرون ترسیل کا تجربہ کیا گیا۔ بنگلور میں قائم تھروٹل اسپیس سسٹم (ٹی اے ایس) کی سربراہی میں مختلف فرمز پر مشتمل کنسورشیم گذشتہ جمعہ سے تکنیکی جانچ میں مصروف تھا۔
ٹی اے ایس کی سربراہی میں تکنیکی جانچ کا پہلا مرحملہ 30 تا 45 دنوں پر مشتمل ہوگا جبکہ آزمائش کےلیے دو اقسام کے ’میڈکوپٹر‘ کو استعمال کیا جارہا ہے‘۔ چھوٹا ’میڈکوپٹر‘ ایک کیلو تک پے لوڈ کی گنجائش کا حامل ہے جبکہ اس کی حد 15 کیلومیٹر تک ہے۔ وہیں دوسرے ’میڈکوپٹر‘ کی گنجائش 2 کیلو گرام ہے اور یہ 12 کیلومیٹر تک کا فاصلہ طئے کرسکتا ہے۔ ترسیل سے متعلق رینڈنٹ نامی سافٹ ویئر ان ڈرونز کی مدد کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Toycathon 2021: مودی جمعرات کو ٹائے کیتھان کے شرکاء سے بات چیت کریں گے
میڈکوپٹر میں ایک چھوٹا پیکیٹ رکھنے کی گنجائش ہوتی ہے جس میں دوا کا پیک رکھ دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد یہ ڈرون سافٹ ویئر سسٹم کی مدد سے مقرر کردہ جگہ پر یہ پیکٹ پہنچاتا ہے۔
اس پراجکٹ میں نارائن ہیلتھ جیسے ادارے بھی شامل ہیں، جنہیں بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کا تجربہ ہے۔ نارائنا ہیلتھ کی جانب سے آزمائش کے دوران حمل و نقل کےلیے استعمال کی جانے والی دوائیں فراہم کی جائیں گی۔ اس طرح کے ڈرونس کو فوٹو یا ویڈیو گرافی سے پرے رکھا جاتا ہے۔ اگلے 30 تا 45 دن آزمائش کےلیے اہم ہوں گے، جس کے بعد ایک جامع رپورٹ ریگولیٹرز کو پیش کی جائے گی۔