ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں واقع جامعہ ہاشمی کے متعدد طلباء کے قرآن کریم کے ناظرہ مکمل کرنے پر انہیں تہنیت پیش کی گئی ہے۔اس موقع پر مولانا عمر ہاشمی نے اخلاقیات اور مکتب کی اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ اخلاقیات بنیادی چیز ہے، اخلاقیات کے بغیر نہ تعلیم، نہ تدریس، نہ سماجی معاملات حتیٰ کہ زندگی کے تمام تر معاملات نامکمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ مکتب کے نظام کے نفاذ سے بچوں کو عمدہ اخلاقیات سے آراستہ کیا جاسکتا ہے تاکہ وہ قوم و ملت کا اثابہ بن سکیں۔
مولانا عمر ہاشمی نے بتایا کہ قدیم دور میں مکتب کا نظام عام کوا کرتا تھا جہاں پر طلباء کو نہ صرف دینی بلکہ دنیوی علوم سے بھی آراستہ کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے طلباء حالات حاضرہ سے واقیفیت رکھتے تھے۔ انہوں نے جنوبی ہند کے کیرالہ، آندھر پردیش و کرناٹک کے چند علاقوں میں چلائے جارہے مکاتب کی خدمات کا حوالہ دیتے ہوئے مساجد کے ذمہ داران سے اپیل کی کہ وہ مساجد میں مکاتب کا اہتمام کریں تاکہ ملت کے بچوں کا دنیوی و دینی علوم دونوں سے آراستہ کیا جاسکے۔
مذکوہ ادارہ میں زیر تعلیم طلبا کے ناظرہ قرآن کریم مکمل ہونے کے موقع پر منقعد تقریب میں جہاں ایک جانب مدرسہ کے ذمہ دارن موجود تھے تو وہیں دوسری جانب کثیر تعداد میں مقامی باشندے اور طلبہ کے سرپرست بھی شریک تھے۔