موسم گرما کی آمد کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر یادگیر نے متعلقہ ذمہ داران کے ساتھ منعقد ایک اجلاس میں پینے کے پانی کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے ہر تعلقہ کی سطح پر ہیلپ لائن شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ضلع کمشنر کے دفتر کے ہال میں عہدیداروں کے ساتھ منعقد میٹنگ میں آنے والے موسم گرما کے دوران ضلع کے دیہی اور شہری علاقوں میں پینے کے پانی کے مسئلہ کی صورت میں سپلائی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضلع میں پینے کے صاف پانی کے تمام یونٹ فعال ہوں۔ تباہ شدہ یونٹوں کی اس ماہ میں مرمت کر کے گرام پنچایتوں کو سونپ دی جائے۔ تعلقہ پنچایت کے ذمہ داران اس بارے میں گرام پنچایتیں مناسب طریقے سے کام کر رہی ہیں یا نہیں اس پر توجہ دی جائے۔ اگر پانی کی فراہمی سے متعلق تکنیکی مسئلہ ہے تو فوری طور پر مرمت کا کام ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے تاکہ پانی کی فراہمی میں کوئی خلل نہ پڑے۔ اگر پانی کی فراہمی میں کوئی مسئلہ ہے تو 24 گھنٹے کے اندر مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی کے ٹینکوں کو صاف رکھا جائے۔ کمشنر نے ٹینک کا باقاعدہ معائنہ کرنے اور پانی کی فراہمی کے لیے ضروری تیاری کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے طور پر پانی کے دستیاب متبادل ذرائع کو محفوظ اور بحال کیا جانا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ پانی کے مسائل کو روکنے کے لیے پائپ لائن کی تنصیب سمیت دیگر کام جلد شروع کیے جائیں۔پانی کے تحفظ پر گاؤں، تعلقہ اور شہروں میں مختلف پروگرام منعقد کیے جائیں- انہوں نے کہا کہ اگر پانی کو غیر ضروری طور پر ضائع اور آلودہ کیا جا رہا ہے تو سخت کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر امریش آر نائیک ، اسسٹنٹ کمشنر شاہ عالم حسین، اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ ڈائرکٹر شیو شرناپا ، میونسپل کمشنر شرنپا، یادگیر تحصیلدار انا راؤ پاٹل، سورپور تحصیلدار سبنا جمکھنڈی، ہنسگی تحصیلدار جگدیش اور دیگر ضلعی سطح کے افسران اور میونسپل افسران موجود تھے۔
مزید پڑھیں:DC Yadgir Interacts with students: کامیابی کے لیے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا، ڈپٹی کمشنر یادگیر