شہر بنگلور کے کئی مساجد میں انتظامیہ کمیٹیوں کی آئمہ کرام و موٴذنین کو برطرف کیے جانے کے شکایات آرہی ہیں اور کہیں پر تنخواہیں نہیں دی جاری ہیں۔
انہیں وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ مساجد میں چندہ نہیں ہوپا رہا ہے اور نہ ہی کوئی ذریعہ آمدنی ہے۔ اس معاملے میں شہر کے معزز علماء کرام و دانشوران نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ، 'بلا شبہ لاک ڈاؤن کے مضر اثرات سے یہ حالات پیدا ہوئے ہیں، لیکن ان پیچیدہ حالات میں آئمہ و موٴذنین کو ان کی ذمہ داریوں سے برطرف کرنا ظلم سے کم نہیں۔'
اس معاملے میں کرناٹک اقلیتی کمیشن کے چئیرمین عبد العظیم کہتے ہیں کہ، 'وقف بورڈ بھی ان حالات میں نہیں ہے کہ آئمہ و مئذنین کی کسی قسم کی امداد کرسکتے۔ اس مسئلے کے حل کے تئیں عبد العظیم و دیگر علما و دانشوران نے ایسے مساجد کمیٹیوں سے اپیل کی کہ وہ اہل سروت حضرات سے خصوصی چندہ اکٹھا کرنے کا اہتمام کریں اور آئمہ و مئذنین کی تنخواہوں کا انتظام کریں۔'
مزید پڑھیں:
حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد کی تزئین کاری دو سال سے جاری
سینئر صحافی عبد الخالق نے امیر شریعت کرناٹک سے اس ضمن میں مساجد کمیٹیوں کو ہدایات جاری کرنے کی اپیل کی۔