بنگلورو: آئی ایم اے ( آئی مانیٹری ایڈوائزری) ایک ملٹی کروڑ اسکیام ہے جس میں حلال سرمایہ کاری (Halal Investment) کے نام پر سرمایہ کاروں سے کروڑوں روپئے لوٹے گئے اور متاثرہ افراد کو اسلامک انویسٹمینٹ کے نام سے دھوکہ دیا گیا۔آئی۔ ایم۔ اے مقدمے کی سی بی آئی کی جانب سے جانچ کی جارہی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکوریٹ کی جانب سے چھاپے مارے جارہے ہیں اور عدالتوں میں گزشتہ 5 برسوں سے معاملہ زیر سماعت ہے اور یہ مجبور متاثرین در بدر بھٹکنے پر مجبور ہیں۔
یاد رہے کہ کئی مسلم سیاستدان و سابق منسٹرز پر آئی۔ ایم۔ اے پونزی دھوکہ دہی کے اسکیام کو پرموٹ کرنے اور اس میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد ہیں۔ آئی ایم اے پونزی اسکیام کے متاثرین کے سرمایہ کار بنگلور کے سٹی سول کورٹ کے روبرو جمع ہوئے، اور کہا کہ اپنا سرمایہ واپس حاصل کرنے کے لئے انہوں نے کئی سیاست دانوں کے در پر گہار لگائی، لیکن ان مظلوموں کی کسی نے نہ سنی۔ آئی۔ ایم۔ اے سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی کے مسلم سیاستدانوں نے ریاستی انتخابات سے پہلے ان سے مسئلے کے حل کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن انتخابات مکمل ہوئے، عوام نے کانگریس کو اکثریت کے ساتھ کامیاب بھی کیا لیکن آئی. ایم. اے پونزی متاثرین ابھی بھی در بدر بھٹکنے پر مجبور ہیں۔
لہٰذا بدعنوانی کے ان متاثرین نے فیصلہ کیا کہ وہ آئی. ایم. اے معاملے میں کورٹ میں فریش رٹ پیٹیشن دائر کرینگے۔ دردناک حالات کے شکار آئی. ایم. اے پونزی اسکیام کے سرمایہ کاروں نے مسلم سیاستدانوں و دیگر رہنماؤں سے پرزور مطالبہ کیا کہ حکومت کی جانب سے فوری طور پر ایک ڈیڈیکیٹیڈ افسر کو متعین کروایا جائے اور آئی. ایم. اے ملٹی کروڑ پونزی اسکیام کے سرغنہ منصور خان کی جانب سے معاملے میں پیدا کئے جارہے مسائل پر روک لگائیں۔
مزید پڑھیں: 'آئی ایم اے پونزی اسکیم کے سرمایہ کاروں کو ان کی رقوم واپس ملے گی'
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ یہ مسلمانوں سے مسائل کے حل کے وعدے کرنے والے مسلم سیاستدان و منسٹرز کس قدر جلد آئی. ایم. اے پونزی اسکیام کے متاثرین کے درد کا احساس کرکے ان کی محنت و مشقت کے سرمایہ کو واپس دلوانے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔