آئی ایم اے کے سرغنہ منصور خان کی گرفتاری کے بعد قریب ڈیڑھ سال سے چل رہے اس کیس میں حال ہی میں سابق ایم ایل اے روشن بیگ کو ہراست میں لیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں سماجی کارکن و 'دی ہیلپنگ سٹیزن' کے صدر عالم پاشاہ نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کامپیٹینٹ اتھارٹی سرمایہ کاروں کا روپیے اس کے فائدہ کے ساتھ لوٹانے کا کوئی نظم بنائے۔
وہیں کرناٹک مسلم متحدہ محاذ کے صدر مسعود عبد القادر نے حزب اختلاف سے اپیل کی کہ وہ حکومت پر دباؤ بنائے کہ جلد سے جلد سرمایہ کاروں کا استثمار ان کو واپس ملے۔
واضح رہے کہ منصور خان نامی شخص نے اسلامی لبادہ اوڑھ کر آئی ایم اے پونزی کمپنی کے کاروبار کو حلال سرمایہ کاری و اسلامک بینکنگ کا نام دیا اور عوام الناس کو یہ کہہ کر بھی دھوکہ دیا تھا کہ یہ کاروبار سود کو ختم کرنے کی پہل ہے۔
بالآخر تقریباً 4000 کروڑ روپے اس نے عوام سے لوٹے اور دبئی فرار ہوگیا تھا اور پچھلے سال جون میں اسے گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم اے میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متاثرین کو کیا فائدہ؟