ETV Bharat / state

Karnataka MLC Elections: کانگریس سے ہبلی-دھارواڑ میں مسلمانوں کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ

آنے والے ایم ایل سی انتخابات کے پیش نظر ہبلی-دھارواڑ سے دانشواران اور سماجی و سیاسی کارکنان پر مشتمل ایک وفد نے دارالحکومت بنگلور پہنچا اور متعدد کانگریس کے سینئر لیڑران سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ اس ایم ایل سی ( قانون ساز کونسل) کے انتخابات میں مسلم نمائندوں کو موقع دیا جائے۔

'ہبلی-دھارواڑ سے ایم ایل سی الیکشن کے لیے مسلمانوں کو ٹک دیا جائے'
'ہبلی-دھارواڑ سے ایم ایل سی الیکشن کے لیے مسلمانوں کو ٹک دیا جائے'
author img

By

Published : Nov 19, 2021, 4:42 PM IST

بنگلورو: شمالی کرناٹک کا ایک بڑا علاقہ کو اکھنڈ دھارواڑ کہا جاتا ہے، جہاں پر کم و بیش 4 لاکھ مسلمانوں کی آبادی ہے لیکن گذشتہ 12 سالوں سے نہ ریاستی اسمبلی اور نہ ہی کونسل میں کوئی مسلم نمائندہ ہے جو اس علاقے کی اتنی بڑی مسلم آبادی کی نمائندگی کر سکے اور ان کے مسائل حل کر سکے۔

'ہبلی-دھارواڑ سے ایم ایل سی الیکشن کے لیے مسلمانوں کو ٹک دیا جائے'

ان حالات میں آنے والے ایم ایل سی انتخابات کے پیش نظر ہبلی-دھارواڑ سے کئی دانشوران، سماجی و سیاسی کارکنان پر مشتمل ایک وفد نے دارالحکومت بنگلور پہنچا اور متعدد کانگریس کے سینئر لیڑران سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ اس ایم ایل سی ( قانون ساز کونسل) کے انتخابات میں مسلم نمائندہ کو موقع دیا جائے۔

اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وفد کے ارکان نے بتایا کہ ہبلی میں 2 اسمبلی حلقہ ہے، جن میں سے ایک مسلم اکثریتی حلقے کو ایس سی کیٹگری کو ریزرو کردیا گیا ہے جبکہ دوسرے حلقہ میں مسلمانوں کی تعداد کم ہے، لہذا وہاں انتخابات میں کامیابی ممکن نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی-لمٹیشن کی وجہ سے مسلم امیدوار کو انتخابات میں اترنے کا موقع نہیں ملا ہے۔
وفد کے ارکان نے بتایا کہ وہ سابق وزیر اعلیٰ سدھارمیا، ایم ایل اے این اے حارث و کانگریس کے دیگر اہم لیڑران سے ملاقات کی، انہیں ایک میمورنڈم پیش کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ ایم ایل سی الیکشن میں ہبلی-دھارواڑ علاقے سے مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا جائے۔

وفد نے بتایا کہ کانگریس رہنماؤں نے ان سے وعدہ کیا ہے اس مرتبہ مذکورہ علاقے میں مسلم امیدوار کو ٹکٹ دینے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔

بنگلورو: شمالی کرناٹک کا ایک بڑا علاقہ کو اکھنڈ دھارواڑ کہا جاتا ہے، جہاں پر کم و بیش 4 لاکھ مسلمانوں کی آبادی ہے لیکن گذشتہ 12 سالوں سے نہ ریاستی اسمبلی اور نہ ہی کونسل میں کوئی مسلم نمائندہ ہے جو اس علاقے کی اتنی بڑی مسلم آبادی کی نمائندگی کر سکے اور ان کے مسائل حل کر سکے۔

'ہبلی-دھارواڑ سے ایم ایل سی الیکشن کے لیے مسلمانوں کو ٹک دیا جائے'

ان حالات میں آنے والے ایم ایل سی انتخابات کے پیش نظر ہبلی-دھارواڑ سے کئی دانشوران، سماجی و سیاسی کارکنان پر مشتمل ایک وفد نے دارالحکومت بنگلور پہنچا اور متعدد کانگریس کے سینئر لیڑران سے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ اس ایم ایل سی ( قانون ساز کونسل) کے انتخابات میں مسلم نمائندہ کو موقع دیا جائے۔

اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وفد کے ارکان نے بتایا کہ ہبلی میں 2 اسمبلی حلقہ ہے، جن میں سے ایک مسلم اکثریتی حلقے کو ایس سی کیٹگری کو ریزرو کردیا گیا ہے جبکہ دوسرے حلقہ میں مسلمانوں کی تعداد کم ہے، لہذا وہاں انتخابات میں کامیابی ممکن نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی-لمٹیشن کی وجہ سے مسلم امیدوار کو انتخابات میں اترنے کا موقع نہیں ملا ہے۔
وفد کے ارکان نے بتایا کہ وہ سابق وزیر اعلیٰ سدھارمیا، ایم ایل اے این اے حارث و کانگریس کے دیگر اہم لیڑران سے ملاقات کی، انہیں ایک میمورنڈم پیش کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ ایم ایل سی الیکشن میں ہبلی-دھارواڑ علاقے سے مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیا جائے۔

وفد نے بتایا کہ کانگریس رہنماؤں نے ان سے وعدہ کیا ہے اس مرتبہ مذکورہ علاقے میں مسلم امیدوار کو ٹکٹ دینے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.