ریا ست کرنا ٹک ضلع بیدر میں واقع تاریخی اہمیت کی حامل مسجد جو کالی مسجد کے بام سے بھی مشہور ہے۔ کہا جا تا ہے کہ مغل حکمراں اورنگزیب عالمگیر نے اس مسجد میں نماز ادا کی تھی۔
اس مسجد کو کالی مسجد اسی لئے کہا جاتا ہے کہ کیونکہ اس کی تعمیر میں کالے پتھر استعمال کئے گئے۔ اس مسجد کو موتی مسجد بھی کہا جاتا ہے۔ مسجد کے اطراف میں ایک بازار ہے جو موتی بازار کے نام سے مشہور ہے ۔History of the kali Mosque of Bedar محمد احتشام الحق مذکورہ مسجد کے سکریٹری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں اس مسجد کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
اس مسجد سے متصل قبرستان بھی ہے۔ مسجد میں وضو خانہ کے لیے 25 لاکھ روپے کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ کی جانب سے منظور ہوئے تھے اور شہر بیدر کی عوام کی جانب سے پانچ لاکھ روپے موصول ہوئے اس طرح 30 سے 32 لاکھ روپے کے صرفہ سے مسجد میں وضو خانہ، طہارت اور میت کو غسل دینے کے لئے غسل خانہ بھی تیار کیا گیا ہے۔
احتشام الحق نے مزید کہا کہ مسجد کے احاطے میں سیمنٹ روڈ اور مسجد کے اطراف حصار بندی کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ قبرستان میں روشنی کی ضرورت ہے جس کے لیے رکن اسمبلی بیدر رحیم خان سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ قبرستان میں روشنی کے انتظام کے لئے پہل کریں۔
مسجد کمیٹی کی کارکردگی سے متعلق انہوں نے کہا کہ مسجد کمیٹی 1950 سے مختلف احباب اس مسجد کی خدمت کرتے آرہے ہیں اور شروع سے ہی انتظامی کمیٹی کے احباب نے دل سے خدمت کی ہے۔
حکومت کرناٹک میں وقف بورڈ کے قیام کے بعد اس مسجد کو بھی وقف بورڈ میں اندراج کیا گیا ہے آج بھی یہ مسجد وقف بورڈ میں شامل ہے ۔
مزید پڑھیں:Inauguration of Wazu Khana: رکن اسمبلی کے ہاتھوں وضو خانہ کا افتتاح
مسجد میں مصلیان کی سہولت کی خاطر انتظامی کمیٹی کے صدر نائب صدر اور تمام اراکین اپنی نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔