بیدر : ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں تاریخی عمارت چوبارہ جو کلاک ٹاور کے نام سے مشہور ہے عدم توجہی کا شکار ہوچکی ہے۔ تاریخی عمارت احمد شاہ بہمنی کی نگرانی میں تعمیر کی گئی تھی۔ کہتے ہیں اسے احمد شاہ بہمنی نے نگرانی کی چوکی کے طور پر تعمیر کروایا تھا- یہ ایک مکمل طور پر اسلامی فن تعمیر کا نمونہ ہے۔
اس کی تعمیر میں سیاہ پتھروں کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس عمارت کے چاروں جانب ایک ایک بڑی گھڑی نصب کی گئی ہے۔ اس کلاک ٹاور کے اندرونی حصے میں 20 سیڑھیاں ہیں جن کے ذریعے پہلی منزل پر پہنچا جا سکتا ہے ۔اس کے علاوہ اوپر جانے کے لیے اندر کی جانب سیڑھیاں بنی ہوئی ہیں۔
چوبارہ بیدر کے تقریبا درمیانی علاقے میں موجود ہے۔ اس کے چاروں جانب چار محلے آباد ہیں۔ مشرق میں نور خان تعلیم مغرب میں صدیق شاہ تعلیم شمال میں بنی اور تعلیم اور جنوب میں پنسال تعلیم اور ہر محلے میں ایک تعلیم اور ساتھ میں مسجد کی عمارت ہے یہ تعلیم دراصل جسمانی تعلیم کی تربیت کے لیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:حجاب کبھی بھی لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم و ترقی میں رکاوٹ نہیں بنا: ماہر تعلیم مجاہد پاشاہ قریشی سے خصوصی گفتگو
چوبارہ بیدر ریلوے اسٹیشن سے صرف دو کلومیٹر دور کے فاصلے پر واقع ہے ۔اس کلاک ٹاور کی دیوار پر اب درخت اگائے ہیں جس سے اس تاریخی عمارت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔محکمہ اثار قدیمہ اور محکمہ بلدیہ بیدر کو چاہیے کہ چوبارے کی دیوار میں اگانے والے درختوں کو جلد از جلد کاٹا جائے اور اس تاریخی عمارت کی حفاظت کی جائے۔