منگلور: کرناٹک میں منگلورو کے دوسری جے ایم ایف سی عدالت نے وزیر اعلی کے دھمکی معاملے میں ہندو مہا سبھا کے جنرل سکریٹری دھرمیندر اور دیگر تین ملزمین کو ضمانت دے دی ہے۔
ہندو مہا سبھا کے لیڈر دھرمیندر نے حال ہی میں میسور میں مندر منہدم کئے جانے کے بعد سنیچر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ اگر ریاست کے مندروں کو منہدم کیا جانا جاری رہا تو ہندو مہا سبھا بومئی حکومت کو نہیں چھوڑے گی۔
پریس کانفرنس کے بعد ڈاکٹر لوہت کمار سوورنا نے برکے پولیس تھانہ میں ایک شکایت درج کرائی تھی جس میں کہا تھا کہ 'ہندو مہا سبھا کے لیڈر دھرمیندر نے 18 ستمبر کو ایک پریس کانفرنس میں میسور میں ننجن گڑ کے نزدیک مندر کے منہدم کئے جانے کے معاملے میں وزیراعلی بسواراج بومئی اور بھارتیہ جنتاپارٹی حکومت کو دھمکی دی تھی۔
مزید پڑھیں:
وزیراعلیٰ کو دھمکیاں دینے کے بعد اتوار کے روز دھرمیندر کو گرفتار کرکیا گیا تھا جبکہ دیگر تین کو منگل کو گرفتار کیا گیا۔
اس کے بعد دھرمیندر کو بدھ تک پولیس حراست میں رکھا گیا جبکہ دیگر تین یعنی راجیش پتران، پریم پولالی اور سندیپ شیٹی کو ایک دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجا گیا۔
یو این آئی