دھارواڑ : برین ڈیڈ ہندو لڑکی کا دل دھارواڑ کے ایس ڈی ایم اسپتال سے بیلگاوی کے، کے ایل ای اسپتال لایا جہاں ایک مسلم نوجوان کا ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے ہارٹ ٹرانسپلانٹ سرجری شروع کر دی ہے اور یہ 6 گھنٹے میں مکمل ہو جائے گی۔
اتر کنڑ ضلع کی ایک 15 سالہ ہندو لڑکی سڑک حادثے میں شدید زخمی ہوگئی تھی تاہم اسے دھارواڑ کے ایس ڈی ایم اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے اسے دماغی طور پر مردہ قرار دیا جس کے بعد لڑکی کے والدین نے اس کے جسمانی اعضا کا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
والدین نے لڑکی کے دونوں گردے، دل اور جگر کا عطیہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ وہیں بیلگاوی کے، کے ایل ای اسپتال میں ایک 22 سالہ مسلم نوجوان دل کی بیماری میں مبتلا ہے جبکہ لڑکی کا دل نوجوان کو ٹرانسپلانٹ کے لیے منصوبہ بنایا گیا۔ زیرو ٹریفک میں پولیس کی دو حفاظتی گاڑیوں کی مدد سے لڑکی کے دل کو جلدی فوری طور پر کے ایل ای ہسپتال پہنچایا گیا۔ صرف 50 منٹ میں دل کو حفاظت کے ساتھ اسپتال پہنچایا گیا۔ دل کی سرجری کے ماہر ڈاکٹر رچرڈ سلڈانا کی قیادت میں دل کی سرجری کی جائے گی جو تقریباً 6 گھنٹے تک جاری رہے گی۔
بنگلور کے اپولو اسپتال میں جگر کی پیوند کاری کے عمل سے گزرنے والے ایک شخص کے لیے لڑکی کے جگر کو ایمبولینس میں زیرو ٹریفک کے ذریعے ہبلی ایئرپورٹ بھیجا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ایک گردہ دو لوگوں کو بھیجا گیا ہے جو فی الحال ایس ڈی ایم اسپتال اور تتودرشی میں زیرعلاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Tamilian's Heart Beats in kashmiri Woman's Body: کشمیری خاتون کے سینے میں تَمل نوجوان کا دل