بنگلور: ہندو جن جاگرتی سمیتی کی جانب سے شروع کئے گئے اینٹی حلال مہم کے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے جمعیت القریش کرناٹک کے صدر شعیب الرحمن قریشی نے بتایا کہ 'حلال' ہرگز ہندو یا غیر مسلم مخالف نہیں ہے، تاہم یہ افواہ ہے۔جن کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ لفظ 'حلال' ہندو مخالف یا اینٹی ہندو نہیں ہے، بلکہ جانور کے ذبیحہ کا سائنٹیفیک طریقہ کار ہے جو کہ دنیا بھر میں رائج ہے۔
شعیب الرحمن نے کہا کہ ہندو جن جاگرتی سمیتی کی اینٹی حلال مہم سے حلال اشیاء کے کاروبار پر کوئی اثر نہیں پڑیگا کہ اس گلوبالائزیشن کے دور میں لوگ بخوبی واقف ہیں کہ حلال آخر ہے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندو جن جاگروتی سمیتی کا کیمپین نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ غیر دستوری بھی ہے، دستور سبھی کو یہ آزادی دیتا ہے کہ وہ کیا کھائیں کیا پہنیں وغیرہ، جب کہ ہندو جن جاگرتی سمیتی لوگوں کے حقوق پر وار کرنے کا کام کر رہی ہے۔ Jamiat ul Quresh On Anti Halal Campaign
واضح رہے کہ ہندو جن جاگرتی سمیتی کی جانب سے ان تمام کاروباریوں کو جو کہ حلال چیزیں فروخت کرتے ہیں، کو ایک میمورنڈم روانہ کیا ہے اس اپیل کے ساتھ کہ وہ اپنے کاروبار میں حلال یا غیر حلال اشیاء کو کیٹگریز کریں اور انہیں اطلاع کریں۔ اس سلسلے میں شعیب الرحمن قریشی نے کہا کہ ہندو جن جاگرتی سمیتی کے اینٹی حلال کیمپین عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس سے سماج میں انتشار پھیل اور ملک کے امن کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے۔ Jamiat ul Quresh On Anti Halal Campaign
یہ بھی پڑھیں : Halal Free Diwali: ہندو جن جاگرتی سمیتی کا حلال فوڈ سے پاک دیوالی منانے کا مطالبہ