کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ مسلم ایمپلائزویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی سلیم ہنچین منی اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاست کرناٹک کے سرکاری اسکول کے اساتذہ کے چار فیصد ریزرویشن کے تحت ٹرانسفر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تبادلے سے اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ ریاست کرناٹک میں 2008 سے چار فیصد ریزرویشن کے تحت اساتذہ کو ٹرانسفر کیاجارہا ہے۔
سرکاری اسکولز میں اساتذہ کےتبادلے کے مسائل - سرکاری اسکولز میں اساتذہ کےتبادلے کے مسائل
کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ مسلم ایمپلائزویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ مخصوص اساتذہ کے تبادلے ہو رہے ہیں، جب کہ سبھی کے ہونے چاہئے۔
سرکاری اسکولز میں اساتذہ کےتبادلے کے مسائل، متعلقہ تصویر
کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ مسلم ایمپلائزویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی سلیم ہنچین منی اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاست کرناٹک کے سرکاری اسکول کے اساتذہ کے چار فیصد ریزرویشن کے تحت ٹرانسفر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تبادلے سے اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ ریاست کرناٹک میں 2008 سے چار فیصد ریزرویشن کے تحت اساتذہ کو ٹرانسفر کیاجارہا ہے۔
Intro:ریاست کرناٹک کے سرکاری پرایمری اور ہائی اسکول اساتذہ کے ٹرانسفر قانون پر کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ مسلم ایمپلائزویلفیر ایسوسی ایشن کے بانی سلم ہنچین منی سے خصوصی گفتگو
Body:ریاست کرناٹک کے سرکاری پرائمری اور ہائی اسکول کے اساتذہ کے 4 فیصد ریزرویشن کے تحت ٹرانسفر کیا جارہا ہے. اس سے اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہوسکتے.. اس موقعہ پر ای وی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ ایمپلائزویلفیر ایسوسی ایشن کے بانی جناب سلم ہنچین منی نے بتایا کہ. ریاست کرناٹک میں 2008 سے 4 فیصد ریزرویشن کے تحت اساتذہ کو ٹرانسفر کیاجارہا ہے. اب تک 2019 کو گیارہ سال مکمل ہونے کہ باوجود بھی. اساتذہ کے مسائل پوری طرح سے حل نہیں ہوپائے ہیں. کیونکہ اس 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں ویڈیس، آرمی، میڈیکل اساتذہ کپل اور ادھرس اساتذہ کو ملا کر 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر کیاجانے پر اس میں کپلس، اور ادہرس اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہو پارہے ہیں. جو یہاں پر بیدار ضلع کے اساتذہ بنگلور میں بنگلور شہر کے بیدار میں اس طرح کے الگ الگ ضلع اساتذہ سرکاری اسکولوں میں ملازمت کر رہے ہیں. انکو کئ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. اس کا اثر اسکول پر پڑ سکتاہے. اس لئے ریاستی حکومت اساتذہ کے 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں تبدیلی لایں.اگر 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں 10 سے 12،فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں بڑیا جائے تو سرکاری اساتذہ کے مسائل حل ہوسکتے ہیں. 1...بائٹ...کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ مسلم ایمپلائزویلفیر ایسوسی ایشن کے بانی جناب سلم ہنچین منی..
Conclusion:
Body:ریاست کرناٹک کے سرکاری پرائمری اور ہائی اسکول کے اساتذہ کے 4 فیصد ریزرویشن کے تحت ٹرانسفر کیا جارہا ہے. اس سے اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہوسکتے.. اس موقعہ پر ای وی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ ایمپلائزویلفیر ایسوسی ایشن کے بانی جناب سلم ہنچین منی نے بتایا کہ. ریاست کرناٹک میں 2008 سے 4 فیصد ریزرویشن کے تحت اساتذہ کو ٹرانسفر کیاجارہا ہے. اب تک 2019 کو گیارہ سال مکمل ہونے کہ باوجود بھی. اساتذہ کے مسائل پوری طرح سے حل نہیں ہوپائے ہیں. کیونکہ اس 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں ویڈیس، آرمی، میڈیکل اساتذہ کپل اور ادھرس اساتذہ کو ملا کر 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر کیاجانے پر اس میں کپلس، اور ادہرس اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہو پارہے ہیں. جو یہاں پر بیدار ضلع کے اساتذہ بنگلور میں بنگلور شہر کے بیدار میں اس طرح کے الگ الگ ضلع اساتذہ سرکاری اسکولوں میں ملازمت کر رہے ہیں. انکو کئ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. اس کا اثر اسکول پر پڑ سکتاہے. اس لئے ریاستی حکومت اساتذہ کے 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں تبدیلی لایں.اگر 4 فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں 10 سے 12،فیصد ریزرویشن ٹرانسفر قانون میں بڑیا جائے تو سرکاری اساتذہ کے مسائل حل ہوسکتے ہیں. 1...بائٹ...کرناٹک اسٹیٹ گورنمٹ مسلم ایمپلائزویلفیر ایسوسی ایشن کے بانی جناب سلم ہنچین منی..
Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 8:44 PM IST