گلبرگہ:ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر میں سرکاری ہاسٹلز میں خدمات انجام دینے والے ملازمین نے ہاسٹل آؤٹ سروس ملازمین تنظیم کی سرپرستی میں سماج کلیان سوشیل ویلفیئر ضلع آفس کے سامنے احتجاج کیا گیا اور جلد سے جلد مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقعے پر بھیم شٹی ایم پلی ہاسٹل سروس ملازمین تنظیم کے صدر نے بتاتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر کے سرکاری ہاسٹلوں میں آؤٹ سروس ورکرس کی حیثیت سے خواتین اور مرد بڑی تعداد اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں، مگر انھیں 10 مہنوں سے تنخواہ نہیں دی جارہی ہے۔ ان ملازمین کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ Government hostels Staff Protest Against Non Payment Of Salaries In Gulbarga
سماج کلیان علاقے، محکمہ شوشل ویلفیئر علاقے کے غریب عوام کی مدد کرنے کے مقصد سے قائم کیا گیا ہے۔ مگر یہاں پر غریب ورکرس کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔ یہاں کام کر نے والے ملازمین سے صبح 8 بجے سے لیکر رات 8 بجے تک ہاسٹلوں میں کام لیا جاتا ہے مگر ان کو وقت پر تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ سرکاری ہاسٹل افسران بھی تنخواہ دیتے وقت آؤٹ ملازمین کی تنخواہ میں سے ایک ہزار سے 15 سو روپے رقم کاٹ لیتے ہیں۔ اس بات کو پوچھے جانے پر انھیں کام سے نکالنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Press Council Notice to Star of Mysore مسلمانوں کی شبیہ خراب کرنے والے اداریہ پر اخبار کو پریس کونسل کا نوٹس
سرکاری ہاسٹلز میں خدمات انجام دینے والے ملازمین میں سب سے زیادہ خواتین کی تعداد موجود ہے۔ ان سے غریب، بیوہ خواتین موجود ہیں۔ ان کا گزر بسر اسی تنخوا سے ہوتا ہے۔ مظاہرین نے کہاکہ ہم پوری ایمانداری کے ساتھ کام کرتے ہیں لیکن وقت تنخواہ نہیں دی جاتی ہے۔ ہمیں وقت پر تنخواہ دی جائے۔ وقت پر تنخواہ نہیں ملنے پر ہمیں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے ان کے بچوں کی تعلیم اور دوسرے اخراجات پورے کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔ مستقل ملازمین نے سماج کلیان سوشل ویلفیئر گلبرگہ ضلع آفس کو عرضداشت بھی پیش کی۔ Government hostels Staff Protest Against Non Payment Of Salaries In Gulbarga