ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں مرکزی حکومت کے زرعی بل کی مخالفت کرتے ہوئے سبکدوش جج جسٹس ناگ موہن داس نے کہا کہ مودی حکومت نے جو بل پاس کیا ہے وہ غیر جمہوری و غیر دستوری ہے، حکومت کے عوام و کسان مخالف قوانین کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مودی اقتدار والی مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ کسان قانون کے خلاف آج شہر بنگلور کے فریڈم پارک میں احتجاجی مظاہرے کے دوران کسانوں کا ایک بڑا ہجوم امڈ پڑا، اور اپنی حاضری درج کرائی۔
اس میں کئی اہم شخصیات نے شرکت کی اور حکومت کی کسان مخالف پالیسیز کی سخت الفاط میں مذمت کی۔
اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ریٹائرڈ جسٹس ناگ موہن داس نے بتایا کہ 'مودی حکومت کے ذریعے پاس کیا گیا یہ قانون نہ صرف کسان مخالف ہے، بلکہ عوام مخالف بھی ہے، جو ہمارے جمہوری ملک میں نا قابل قبول ہونے کے ساتھ ساتھ ایسے قوانین دستور ہند کے بھی منافی ہے'۔
جسٹس ناگ موہن داس نے بتایا کہ 'ملک کے نوجوانوں اور اہل علم حضرات غریب کسانوں میں مذکورہ قوانین کے متعلق بیداری مہم چلائیں تا کہ وہ اپنے حقوق کی لڑائی مضبوطی کے ساتھ لڑسکیں'۔
اس موقع پر معروف سماجی کارکن سریمنے ناگراج نے بتایا کہ 'بی جے پی حکومت کی جانب سے بنائے جانے والے قوانین کسان مخالف اور کارپوریٹ دنیا کو فائدہ پہونچانے کے لئے ہیں نہ کہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے'۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کسان مخالف پالیسیز کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں