عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ موجودہ حالات اور وقت کی مناسبت سے آپ اپنے بچوں کو علاقائی زبان یا پھر انگریزی زبان میں تعلیم دلوا رہے ہو مگر اپنے اپنے گھروں میں اپنے بچوں کو اردو تعلیم سیکھنے کا انتظام کریں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایک تحریک شروع کی ہے وہ یہ کہ شال پوشی اور گلپوشی کے عمل کو ترک کریں۔ اس تحریک پر عمل کرتے ہوئے کئی لوگ بہتر تاثرات کا اظہار فرمایا ہے اور اس کے بہتر نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ چاہے کوئی بھی تقاریب ہو اس میں شال پوشی اور گل پوشی کے عمل کو ترک کرتے ہوئے آپ تحفے میں اردو کی کتابیں دیں۔
انہوں نے اہل اردو سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دوست احباب میں ملاقات کے وقت اردو کی کتابیں دیں۔ اس سے لوگوں میں مطالعہ کے ذوق میں اضافہ ہوگا، جو آج بالکل دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
کرناٹک میں مختلف امتحانات کے لیے تربیتی پروگرام کا اہتمام
موجودہ حالات میں لوگ اخبار اور رسالے یا پھر دیگر معلوماتی کتابوں سے کوسوں دور ہوگئے ہیں۔ اس تحریک اور اس عمل سے ایک طرف لوگوں میں مطالعے کا ذوق پروان چڑھے گا تو دوسری جانب ادیبوں اور شاعروں کی کتابوں کی فروخت میں بھی اضافہ ہوگا اور ان کی ہمت افزائی ہوگی۔