بہار اور جھارکھنڈ کے سابق گورنر، پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس رما جوئس کا منگل کے روز دل کا دورہ پڑنے کے سبب انتقال ہو گیا۔ مسٹر جوئس 89 برس کے تھے۔ ان کے پسماندگان میں بیوی اور دو اولاد ہیں۔
مسٹر جوئس 1931 میں شیوموگا میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے شیوموگا سے قانون کی پڑھائی حاصل کی اور 1959 میں وکیل کی حیثیت کام شروع کیا۔ انھیں ایمرجنسی کے دور میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس دوران انھیں بی جے پی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی، سینیئر رہنما ایل کے اڈوانی اور کئی دیگر سیاسی ہستیوں کے ساتھ وقت گذارنے کا موقع ملا۔
مسٹر جوئس سنہ 1977 میں کرناٹک ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوئے۔ بعد میں انھیں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا۔
وہ سبکدوش ہونے کے بعد بی جے پی سے وابستہ ہو گئے اور سنہ 2000 کی دہائی کی شروعات میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت نے انھیں پہلے بہار اور بعد میں جھارکھنڈ کا گورنر مقرر کیا۔ وہ بہت کم وقت تک گورنر کے عہدے پر فائز رہے اور بعد میں بی جے پی کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا رکن منتخب ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے
اجمیر: مختار عباس نقوی نے وزیراعظم کی جانب سے چادر پوشی کی
مسٹر جوئس نے قانون کے مختلف پہلوؤں پر کئی کتابیں تحریر کی ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ قانون اور جدید قانون میں بھارتیہ اقدار جیسے پہلو کو اپنی تحریر میں شامل کیا ہے۔کرناٹک کے وزیراعلیٰ بی ایس یدیورپا اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے مسٹر جوئس کے انتقال پر اظہار رنج و غم کیا ہے۔
مسٹر یدیورپا نے کہا 'مجھے جوئس کی موت سے بڑی تکلیف ہوئی ہے اور میں اس تکلیف کو سہنے کے لیے ان کے خاندان کو قوت بخشنے کی دعا کرتا ہوں'۔