ETV Bharat / state

یدیورپا ہوسکتے ہیں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ - یدی یورپا

کرناٹک میں جاری سیاسی گھمسان کے بعد آج ایوان میں وزیراعلی کمارا سوامی اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے انہیں 99 ووٹ ہی ملے جبکہ مخالف میں 105 ووٹ ڈالے گئے۔

یدی یورپا
author img

By

Published : Jul 23, 2019, 10:16 PM IST

اس معاملے میں ریاست کے سابق وزیراعلی یدی یورپا نے کہا کہ' آج ایک اور بدعنوان سرکار گرگئی'۔کرناٹک میں اب ترقی کا دور شروع ہوگا۔

ریاست کے دارالحکومت بینگلورو میں واقع ایوان میں آج اعتماد پر ووٹنگ ہونا تھی جس میں 14 ماہ پرانی جنتا دل و کانگریس کی اتحادی حکومت کو 95 جبکہ بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کو 105 ووٹ حاصل ہوئے۔

اس سے پہلے اعتماد پر بحث کے دوران وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا کہ میں ووٹنگ کے لیے تیار ہوں۔

کمار سوامی نے کہا کہ میں خوشی خوشی یہ عہدہ بھی چھوڑنے کے لیے تیار ہوں۔

تاہم کانگریس نے شکست تسلیم کرنے سے انکار کردیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب اسمبلی الیکشن کے نتائج (2018) میں آیا تھا۔ میں سیاست چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہا تھا۔
ادھر بنگلور میں ایک فلیٹ کے باہر بی جے پی اور کانگریس کے کارکنان کے درمیان جھڑ پ ہوگئی، ریس کورس روڈ پر ایک فلیٹ میں دو آزاد اراکین اسمبلی ٹھہرے ہوئے تھے۔ کانگریس کے کارکنان وہاں پہنچ گئے۔کچھ دیر میں بی جے پی کے کارکنان بھی وہاں پہنچ گئے اور دونوں پارٹی کے کارکنان کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔

اس درمیان شام 6 بجے سے بنگلور میں سبھی شراب کی دکانیں اور بار کو اگلے 48 گھنٹوں کیے لیے بند کردیاگیا اور دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

پولیس کمشنر آلوک کمار نے کہا کہ ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس سے قبل اسپیکر کے آر رمیش کمار پیر کو ہی فلور ٹیسٹ کرانے پر بضد تھے۔ انہوں نے برسراقتدار اتحاد کے ارکان کو اپنی تقریر جلد ختم کرنے کو کہا تھا تاکہ اعتماد کا ووٹ کا عمل پیر کو ہی پورا کیا جاسکے۔

اس معاملے میں ریاست کے سابق وزیراعلی یدی یورپا نے کہا کہ' آج ایک اور بدعنوان سرکار گرگئی'۔کرناٹک میں اب ترقی کا دور شروع ہوگا۔

ریاست کے دارالحکومت بینگلورو میں واقع ایوان میں آج اعتماد پر ووٹنگ ہونا تھی جس میں 14 ماہ پرانی جنتا دل و کانگریس کی اتحادی حکومت کو 95 جبکہ بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کو 105 ووٹ حاصل ہوئے۔

اس سے پہلے اعتماد پر بحث کے دوران وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا کہ میں ووٹنگ کے لیے تیار ہوں۔

کمار سوامی نے کہا کہ میں خوشی خوشی یہ عہدہ بھی چھوڑنے کے لیے تیار ہوں۔

تاہم کانگریس نے شکست تسلیم کرنے سے انکار کردیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب اسمبلی الیکشن کے نتائج (2018) میں آیا تھا۔ میں سیاست چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہا تھا۔
ادھر بنگلور میں ایک فلیٹ کے باہر بی جے پی اور کانگریس کے کارکنان کے درمیان جھڑ پ ہوگئی، ریس کورس روڈ پر ایک فلیٹ میں دو آزاد اراکین اسمبلی ٹھہرے ہوئے تھے۔ کانگریس کے کارکنان وہاں پہنچ گئے۔کچھ دیر میں بی جے پی کے کارکنان بھی وہاں پہنچ گئے اور دونوں پارٹی کے کارکنان کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔

اس درمیان شام 6 بجے سے بنگلور میں سبھی شراب کی دکانیں اور بار کو اگلے 48 گھنٹوں کیے لیے بند کردیاگیا اور دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

پولیس کمشنر آلوک کمار نے کہا کہ ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس سے قبل اسپیکر کے آر رمیش کمار پیر کو ہی فلور ٹیسٹ کرانے پر بضد تھے۔ انہوں نے برسراقتدار اتحاد کے ارکان کو اپنی تقریر جلد ختم کرنے کو کہا تھا تاکہ اعتماد کا ووٹ کا عمل پیر کو ہی پورا کیا جاسکے۔

Intro:کرناٹکا سیاسی صورتحال... اپڈیٹ


Body:کرناٹکا سیاسی صورتحال... اپڈیٹ

بنگلور: ریاست کرناٹکا میں سیاسی پیچیدگی میں کوئی سدھار ہوتا نظر نہیں آرہا. وزیر اعلیٰ کمار سوامی تقریباً 4 بجے کے وقت ایوان میں داخل ہوئے اور ان کی تقریر جاری ہے.

دوسری اور کانگریس و جے. ڈی. ایس کے رہنما جن میں سدرایی بھی ہیں نے قبل ہی باغی ارکان اسمبلی کے خلاف ان کو نااہل قرار دیا جائے. حالانکہ اسپیکر کی نوٹس کو کافی وقت ہو کا تھا لیکن باغی ارکان نے حاضری نہیں دہ بلکہ اپنے وکلاء کے نمائندہ بناکر بھیجا. اسپیکر نے طرفین کی بحث سنی اور فیصلہ اپنے ہاں محفوظ رکھا ہے. اسپیکر نے کل 16 باغی ارکان اسمبلی کے خلاف کی گیی شکایتوں کی سماعت کی ہے. ان باغی ارکان نے کل 6 وکلاء کو اپنی غیر حاضری میں ن
ائندگی کے لیے بھیجا اور 4 ہفتے وقت کی مانگ کی ہے کہ وہ بخود حاضر ہوسکیں.

سدرامیہ کے وکیل نے اسپیکر سے سے کہا کہ باغی ارکان اسمبلی نے اسمبلی میں حاضری نہیں دی اور پارٹی چھوڈنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے، لہذا انہیں قانوناً سزا دی جانی چاہئے.

اسپیکر سے بات چیت کے بعد ایڈووکیٹ وی. ایس اگرپا نے بتایا کہ کل 16 باغی ارکان کے خلاف قانونا کارروائی کی اپیل کی گیی ہے، اور اگر کارروائی ہوجاتی ہے تہ یہ ارکان اسمبلی آگے چلکر وزیر نہ بن سکینگے.

اس موقع پر کانگریس کے سینئر رہنما گونڈوراؤ بھی موجود رہے.

ان حالات میں اسمبلی کے اطراف کانگریس کے مختلف گروہ اس سیاسی بحران کے خلاف احتجاجات کر رہے ہیں. اس موقع پر پولیس کمیشنر نے شہر میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے اور خاص کر ودھانہ سودھا اسمبلی کے اطراف 144 سیکشن دو دنوں تک نافذ کیا گیا ہے.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.