چیف جسٹس اے ایس اوکا کی نگرانی میں ایک ڈویژنل بنچ نے ایڈووکیٹ گیتا مشرا اور لیٹیگیشن فاؤنڈیشن کی جانب سے کووڈ گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کے لئے دائر علیحدہ عوامی مفاداتی قانونی چارہ جوئی کی سماعت کی۔
کوویڈ ہدایات کی خلاف ورزی کے باوجود عہدیدار ریلی مارچ اور جلسے کی تقریب کی اجازت دی رہے ہیں شرکاء بغیر ماسک پہنے اور سماجی فاصلے کو برقرار نا رکھتے ہوئے رہنمایانہ ہدایات کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ اس کے باوجود ریلی کے منتظمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔ ہائی کورٹ نے حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔
ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں سے صرف جرمانہ وصول کیا جارہا ہے۔تاہم اتنی بڑی تعداد میں ریلی نکالنے والوں کو جرمانہ ادا کرنا مشکل نہیں ہےحکومت لوگوں کو محض جرمانے عائد کرکے اس قانون کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت دے رہی ہے لاکھوں افراد ایک ساتھ جلوہ گر ہورہے ہیں ۔
یہاں تک کہ انفیکشن بڑھتا ہی جارہا ہےلہذا ریلی آپریٹر اور شریکاء کے خلاف کرناٹک وباءروک تھام ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی جانی چاہئے۔
بینچ نے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ان سب لوگوں کا جرمانہ وصول کریں جنہوں نے ریلی میں حصہ لیا تھا اورکرونا ہدایت نامے کی خلاف ورزی کی تھی اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات پر رپورٹ درج کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔سماعت 24 مئی تک ملتوی کردی گئی۔