بیدر: صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کے ہاتھوں راشٹرپتی بھون میں پدم ایوارڈ (تینوں زمرے) تقسیم کیے گئے۔ جن میں سیاست، موسیقی، ادب، سماجی خدمات، شعبۂ خواتین میں خدمات اور اسی طرح کاریگری کو لے کر جملہ 106 ایوارڈ ( 6 پدم وبھوشن، 9 پدم بھوشن اور 91 پدم شری) کا اعلان کیا گیا تھا۔ جن میں 19 خواتین بھی شامل ہیں۔ اسی حوالے سے کرناٹک کے تاریخی شہر بیدر سے, بیدر کی معروف تاریخی کاریگری بنام بیدری صنعت میں اپنے کام اور اپنی پیشہ ورانہ خدمت کے لیے شاہ رشید احمد قادری کوپدم شری ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ راشٹرپتی بھون میں صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے ہاتھوں پدم شری ایوارڈ عطا کیا گیا۔ وہ بیدر ضلع کے پہلے پدم شری ایوارڈ یافتہ شخص ہیں۔ اس سے قبل کسی بھی میدان میں بیدر والوں کو پدم شری ایوارڈ نہیں دیا گیا۔ یہ بھی واضح رہے کہ بیدری صنعت سارے عالم میں معروف ہے۔ یہ ہنرمندی سوائے بیدر کے کہیں اور نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیں:
شاہ رشید احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ ایوارڈ ملنے پر کافی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی سے گفتگو کے حوالے سے کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ کو حاصل کرنے کے لیے میری جدوجہد سے متعلق میرے دل میں جو بات تھی وہ زبان پر آگئی جس کو سن کر نریندر مودی جی نے کافی کھل کر ہنسا اور مجھے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ کے ملنے کے بعد ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے علاوہ دیگر اہم قائدین سے ملاقات ہوئی۔ سیاست میں دلچسپی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں ایک کاریگر ہوں مجھے سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
انہوں نے بیدری آرٹ کے فروغ کو لے کر کیے گئے سوال پر کہا کہ میری حکومت سے یہ درخواست ہے کہ اسکول کے نصاب میں بیدری ہنر کو شامل کیا جائے، بیدری آرٹ کے زیادہ تر شوقین بین الاقوامی احباب ہیں اس لیے اس ہنر کی ترقی کے لیے بین الاقوامی سطح پر اس کی ایگزیبیشن کا انعقاد کیا جائے، انہوں نے کہا کہ جس طرح ٹیچرز شعبے میں ایک ٹیچر کا قانون ساز کونسل کا انتخاب عمل میں لایا جاتا ہے، اسی طرح بیدری کارگروں میں سے ایک کاریگر کو منتخب کر کے قانون ساز کونسل کا رکن بنایا جائے تاکہ اس ہنر اور اس کاریگری کی بقا اور فروغ کے ساتھ ساتھ اس کے مسائل کو بھی حل کیا جا سکے۔ بیدر آئیکن Bidar icon بنائے جانے پر رشید احمد قادری نے ضلع انتظامیہ سے اظہار تشکر کیا۔