ETV Bharat / state

Journalism is Fourth Pillar صحافت، جمہوریت کا چوتھا ستون ہے: عزیز اللہ سرمست

بیدر کے سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر شعبہ سے جڑے احباب کی تنظیم ہے لیکن نہایت افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ خصوصاً اردو صحافیوں کی کوئی ریاستی تنظیم نہیں ہے۔

azizullah-sarmast
azizullah sarmast
author img

By

Published : Jun 15, 2023, 3:28 PM IST

صحافت، جمہوریت کا چوتھا ستون ہے

بیدر: صحافت کو جمہوریت کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے۔ اس شعبہ سے جڑے احباب سیاسی، سماجی، مذہبی اور عوامی مسائل کو بر سر اقتدار حکومت کے سامنے لانے کا کام کرتے ہیں۔ سیاسی، غیر سیاسی، مذہبی اور دیگر تنظیموں کے مطالبات و بیانات کو روبہ عمل لانے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں لیکن یہ نہایت افسوس کے ساتھ کہا جاتا ہے کہ اس شعبہ سے جڑے احباب کے مسائل کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا اور نہ ہی حکومت اس شعبہ سے جڑے احباب کی خاطر خواہ ضرورتوں کو پورا کرنے کا کام کرتی ہے۔
ریاست کرناٹک میں صحافیوں کے مسائل کو لے کر ریاست کرناٹک کے سینئر جرنلسٹ عزیز اللہ سرمست نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی انٹرویو میں یہ کہا کہ ہر شعبے سے جڑے احباب کی تنظیم ہے لیکن یہ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خصوصاً اردو صحافیوں کی ریاست کرناٹک کی کوئی تنظیم نہیں ہے۔ ریاست کرناٹک میں اردو صحافیوں کی کوئی ریاستی تنظیم نہ ہونے کی وجوہات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ریاست کرناٹک کے سینئر صحافی اس فکر، سوچ اور پہل سے اور اس سمت سے کوسوں دور ہیں۔ سینئر صحافیوں میں ایک دوسرے میں اتحاد اور اتفاق نہ ہونے کا خمیازا نوجوان صحافیوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سینئر صحافیوں کا نوجوان صحافیوں کی ہمت افزائی نہ کرنا، ان کے کام کی ستائش نہ کرنا، ان کی رہبری نہ کرنا اردو صحافت کو نقصان پہنچا رہا ہے اور نوجوان صحافت میں قدم رکھنے سے گریز کر رہے ہیں۔ عزیز اللہ سرمست نے اردو صحافت کی بقا وترقی کے لیے اردو زبان کو عام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کی طرح ریاست کرناٹک میں بھی دیگر زبانوں کے صحافیوں کی طرح اردو کے صحافیوں کو بھی حکومت کی جانب سے سہولیات ملنی چاہیے۔ ریاست کرناٹک میں اردو صحافیوں کی ریاستی تنظیم کو قائم کرتے ہوئے موجودہ برسر اقتدار اردو صحافیوں کو حکومت کی جانب سے ملنے والی سہولیات پر زور دینا چاہیے۔

صحافت، جمہوریت کا چوتھا ستون ہے

بیدر: صحافت کو جمہوریت کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے۔ اس شعبہ سے جڑے احباب سیاسی، سماجی، مذہبی اور عوامی مسائل کو بر سر اقتدار حکومت کے سامنے لانے کا کام کرتے ہیں۔ سیاسی، غیر سیاسی، مذہبی اور دیگر تنظیموں کے مطالبات و بیانات کو روبہ عمل لانے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں لیکن یہ نہایت افسوس کے ساتھ کہا جاتا ہے کہ اس شعبہ سے جڑے احباب کے مسائل کو کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا اور نہ ہی حکومت اس شعبہ سے جڑے احباب کی خاطر خواہ ضرورتوں کو پورا کرنے کا کام کرتی ہے۔
ریاست کرناٹک میں صحافیوں کے مسائل کو لے کر ریاست کرناٹک کے سینئر جرنلسٹ عزیز اللہ سرمست نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی انٹرویو میں یہ کہا کہ ہر شعبے سے جڑے احباب کی تنظیم ہے لیکن یہ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خصوصاً اردو صحافیوں کی ریاست کرناٹک کی کوئی تنظیم نہیں ہے۔ ریاست کرناٹک میں اردو صحافیوں کی کوئی ریاستی تنظیم نہ ہونے کی وجوہات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ریاست کرناٹک کے سینئر صحافی اس فکر، سوچ اور پہل سے اور اس سمت سے کوسوں دور ہیں۔ سینئر صحافیوں میں ایک دوسرے میں اتحاد اور اتفاق نہ ہونے کا خمیازا نوجوان صحافیوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سینئر صحافیوں کا نوجوان صحافیوں کی ہمت افزائی نہ کرنا، ان کے کام کی ستائش نہ کرنا، ان کی رہبری نہ کرنا اردو صحافت کو نقصان پہنچا رہا ہے اور نوجوان صحافت میں قدم رکھنے سے گریز کر رہے ہیں۔ عزیز اللہ سرمست نے اردو صحافت کی بقا وترقی کے لیے اردو زبان کو عام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کی طرح ریاست کرناٹک میں بھی دیگر زبانوں کے صحافیوں کی طرح اردو کے صحافیوں کو بھی حکومت کی جانب سے سہولیات ملنی چاہیے۔ ریاست کرناٹک میں اردو صحافیوں کی ریاستی تنظیم کو قائم کرتے ہوئے موجودہ برسر اقتدار اردو صحافیوں کو حکومت کی جانب سے ملنے والی سہولیات پر زور دینا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.