بنگلورو: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اگلے سال منعقد ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل نریندرہ مودی کے اقتدار والی دوسری مدت کا آخری و مکمل بجٹ پیش کیا جس میں نوجوان، خواتین، غریب و گاؤں والوں کی ترقی پر زور دیا۔
اگلے مالی سال کے لئے کل 45.03 لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش کیا گیا جس میں مڈل کلاس کو راحت دینے کی کوشش کی گئی ہے.واضح رہے کہ بجٹ 2023 میں 18 لاکھ کروڑ روپے قرض لینے کی بات کی گئی ہے۔ اس قرض کے لئے جانے سے بھارتی حکومت نے 100 لاکھ کروڑ روپے کا فیگر کراس کردیا ہے۔
سابق وزیر اور کانگریس کے رہنما کے رحمان خان نے کہا کہ مرکزی بجیٹ عوام کے لئے کسی بھی اعتبار سے خوش آئند نہیں ہے، چونکہ اس بجیٹ میں غریب، مڈل کلاس یا عوام کی بہبودی کے لئے کوئی خاص پیشکش نہیں ہے۔آئے دن بڑھ ریی مہنگائی کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔اس سلسلے میں حکومت غیرسنجیدہ ہے۔اس سے عام کی پریشانیوں میں اضا فہ ہوا ہے۔
اس سلسلے میں کے رحمان خان نے مزید کہا کہ مودی کی اقتدار والی مرکزی حکومت کی جانب سے لئا گیا قرض دگنا ہو چکا ہے۔اس قرض کے بوجھ کا امپیکٹ براہ راست عوام ٹیکس پیئرز کی جیب پر ہوگا۔
کے رحمان خان نے مزید بتایا کہ کانگریس کے دور حکومت میں، گزشتہ تقریباً 70 سالوں میں مرکزی حکومت پر کل. 54.9 لاکھ کروڑ روپے قرض رہا تھا جب کہ گزشتہ صرف 8 سالوں میں نریندرہ مودی کے اقتدار میں یہ قرض 118 لاکھ کروڑ روپے یعنی دگنا ہوچکا ہے.
یہ بھی پڑھیں:Union Budget 2023 وزارت اقلیتی امور کے بجٹ میں بھاری کٹوتی
انہوں نے کہاکہ اس بجٹ میں کیا ہے۔ لوگوں کو اس سے کیا امید ہو سکتی ہے۔وزیرخزانہ نے اس بجٹ میں عام لوگوں کے لئے کوئی خیال نہیں رکھا ہے۔آنے والے دنوں میں پتہ چلے گا کہ لوگوں کو بجٹ سے کتنا فائدہ اور کتنا نقصان ہوا ہے۔