اس موقع پر اجلاس کا افتتاح جگت گرومہانت شیوچاریہ کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی سینیئر ایڈوکیٹ سعادت حسن استاد، ہیمنت یلسگی ریاستی صدر دلت سنگھ، سبھاش شیلویت ایڈوکیٹ، لکشمن دستی، فادر انیل ویکٹروں، جسبیر سنگھ، نیمناتھ جین ، آل انڈیا ملی کونسل کے شمالی کرناٹک انچارج سکریٹری ڈاکٹر اصغر چلبل اور دیگر سماجی، سیاسی و ملی رہنماؤں نے شرکت کی۔
اس موقع پر احترام کرو بھارت کا دستور بچاؤکی دستخط مہم چلائی گئی۔ اس دوران ایڈوکیٹ سعادت حسن استاد نے کہاکہ ملک کے ہر ایک شہر کو دستو ہند کی جانکاری رکھنا بہت ضروری ہے۔ آج ملک کے متعدد نوجوان کو دستور ہند سے متعلق معلومات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے اس ملک کے لیے دستور لکھ کر ملک میں رہنے والے تمام مذاہب کے عوام میں بھائی چارگی اتحاد کے ساتھ زندگی گزارنے کے کا موقع فراہم کیا ۔ ملک کی کوئی بھی سیاسی پارٹی ملک کے دستور کو تبدیل نہیں کر سکتی۔
آج دنیا بھر میں اس ملک کی مثال دی جاتی ہے۔ اس لیے ملک کے دستور کو بچانے کے لیے تمام مذاہب کے رہنماؤں کا اتحاد ہونا اور ساتھ کام کرنا بہت ضروری ہے۔
اس جلاس کے ذریعہ تمام مذاہب کے رہنماؤں نے اتحاد کا پیغام دیا ۔ اسی طرح تمام مذاہب کے رہنماؤں نے کہا کہ ہمیں مل کر ذات پات کی نفرت کو ختم کر نے کی ضرورت ہے۔ یہ ملک گنگا جمنی تہذیب کا گہوارہ ہے۔ اس ملک میں ہر مذاہب کے لوگ اپنے مذہبی اعتبار زندگی گزارنے کا پورا حق دستور ہند نے دیا ہے۔