ریاست کرناٹک کے درالحکومت بنگلور میں وقف بورڈ کی کمیٹیاں اور متولیان وغیرہ نے ہر اعتبار سے مسلمانوں کا اعتماد کھو دیا ہے، لہٰذا اس اعتماد کو بحال کرنے کے لئے وقف بورڈ میں ایک بڑی تبدیلی لائی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے "وقف مینیجمینٹ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ" کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے وقف بورڈ کے اڈیشنل سی ای او ڈاکٹر معز الدین خان اور وقف اسپیشل آفیسر مجیب اللہ ظفاری نے بتایا کہ وقف ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں نہ صرف وقف سے متعلقین بلکہ ملت کے خواہشمند نوجوان و دانشوران بھی تربیت حاصل کر کے "وقف وارئیرز" بن سکتے ہیں اور وہ اوقاف کی جائدادوں سے متعلق قوانین ہی نہیں بلکہ ان کا صحیح استعمال اور اس سے ہونے والی آمدنی کو ملت کی فلاح و بہبودی میں بہتر طور پر کیسے استعمال کیا جائے اسکو بھی سیکھ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:-وقف جائیداد پر ناجائز قبضے کو لے کر وقف بورڈ نے لکھا خط
یاد رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے حکومتوں کو یہ پروپوزل پیش کیا جارہا تھا کہ وقف مینیجمینٹ انسٹیٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جائے اور گزشتہ سدا رامیہ کی اقتدار والی کانگریس حکومت کے دوران اسے منظوری دی گئی تھی اور اس کے لئے تقریباً 3 کروڑ روپے بھی مختص کئے گئے تھے اور اب اس کا قیام عمل میں لا یا گیا ہے۔