یادگیر: یادگیر ایم ایل اے چناریڈی پاٹل نے کہا کہ ہندوستان بنیادی طور پر خواتین کے لیے مختلف قسم کی ساڑیاں اور دیگر ملبوسات تیار کرتا ہے، اور ہندوستانی عورت کو کسی دوسرے لباس میں پہچانا نہیں جا سکتا کیونکہ وہ اپنی ساڑھی ہی میں اس کی ہندوستانی ہونے کی شناخت ہے۔ انہوں نے یادگیر شہر میں ودیامنگلا ورکشاپ میں ہینڈلوم میلہ پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے کہا۔ رکن اسمبلی یادگیر نے مزید کہا کہ بنکروں سے براہ راست صارفین کو فروخت کرنے کو لے کر کہا کہ معیاری کپڑے اور دیگر اشیاء دستیاب ہیں اور شہر اور ضلع کے لوگوں کو اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
Kashmiri Handicrafts کشمیری ہنڈی کرافٹ کے فروغ کی خاطر ہورہا ہے کام، محسنہ رشید
کرناٹک میں تقریباً 40,000 بنکر ہیں جو ریشم، سوتی اور اونی کپڑے بُنتے ہیں۔ یہ شعبہ دیہی خواتین کی سب سے بڑی تعداد کو روزگار فراہم کرتا ہے جو اپنا فن اور ڈیزائن بناتی ہیں اور اپنی روزی روٹی برقرار رکھتی ہیں۔ اس قدیم صنعت کو محفوظ اور پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس لیے حکومت نے ایک ترقیاتی کارپوریشن قائم کی ہے اور ہینڈلوم کی ترقی پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میلے میں 20 اضلاع کی کوآپریٹیو سوسائٹیوں نے شرکت کی اور حقیقی ریشم کی ساڑیاں، شادی کی ساڑیاں، اُلکال ساڑیاں، سوتی کپڑے، ڈریس میٹریل، شارٹس، لنگیاں، تولیے، کھادی کی قمیضیں، کمبل، شال، دھوتی اس میلہ کی نمایا چیزیں ہیں۔ اس موقع پر یادگیر ضلع کمشنر ڈاکٹر سشیلا بی، ضلع پنچایت کی سی ای او گریما پنوارا، ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ سنگیتا ، ضلع جنگلات کے کنزرویٹر پاٹل، ضلع پنچایت کے ڈپٹی سکریٹری شرن بسوا، اسسٹنٹ کمشنر ہمپنا سجن، ہینڈلوم اینڈ ٹیکسٹائل ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اجیت نائک و دیگر موجود تھے۔