ETV Bharat / state

Islamic Study Circle Gulbarga گلبرگہ جلسہ میں مسلمانوں میں جذبۂ حریت پیدا کرنے پر زور

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2023, 4:09 PM IST

گلبرگہ میں صوفی سرمست اسلامک اسٹڈی سرکل کی جانب سے ایک جلسہ کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ جس میں مسلمانوں میں جذبۂ حریت پیدا کرنے پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر ملک کے موجودہ حالات اور چیلنجس سے نمٹنے اور ان کا سامنا کرنے کی ہمت وحوصلہ پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

Islamic Study Circle Gulbarga
Islamic Study Circle Gulbarga

گلبرگہ: حضرت صوفی سرمست اسلامک اسٹڈی سرکل گلبرگہ کے زیر اہتمام قائد ملت ہال نیا محلہ گلبرگہ میں ایک شام مسلم مجاہدین آزادی کے نام جلسہ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں شعراء و ادباء، صحافیوں اور قائدین نے مسلم مجاہدین آزادی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ شعراء نے حالات حاضرہ کے تناظر میں مسلمانوں پر ہورہے مظالم پر سخت احتجاج اور ظالموں پر زبردست چوٹ کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کا حوصلہ بڑھانے والا كلام سنايا۔ شعراء كلام سنانے کے دوران جدوجہد آزادی میں مسلم مجاہدین آزادی کے رول کو یاد کرتے ہوئے ملک کے موجودہ مسلمانوں کے ساتھ پیش آرہے سانحات پر نہایت جذباتی ہوگئے۔ اوصاف مجاہد تماپوری، جاوید اقبال صدیقی، راشد ریاض، مختار احمد دکنی انجنئیر، سخی سرمست، صادق کرمانی اور سید سجاد علی شاد کے علاوہ مہمان شاعر ابراہیم نفیس نے اپنے کلام سے سامعین کو بےحد جذباتی کردیا۔ جلسہ کے اختتام پر سامعین کا مجموعی تاثر رہا کہ اس نوعیت کے کلام اور تقاریر کو سننے کا ان کا پہلا اتفاق رہا۔ بالخصوص موجودہ مایوس کن حالات میں اس طرح کے جلسوں کے ذریعہ مسلمانوں میں حالات اور موجودہ چیلنجس کا سامنا کرنے کی ہمت و حوصلہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

سینئر صحافی عزیز الله سرمست صدر حضرت صوفی سرمست اسلامک اسٹڈی سرکل گلبرگہ نے جلسہ کی صدارت کی اور کلیدی خطاب میں عزیز الله سرمست نے ملک کی جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کے تاریخ ساز رول کا بھرپور احاطہ کیا۔ انہوں نے مسلم مجاہدین آزادی کے بے مثال عزیز جذبۂ حریت اور ان کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں میں ہندوستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے کا جذبہ اس لیے پیدا ہوا کہ اسلام غلامی اور ظلم کو برگز برداشت نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جو حریت کی تعلیم دیتا ہے۔

ہندوستان کی جہدوجہد آزادی کی مکمل تاریخ کو مسلمانوں کے جذبۂ حریت کی داستان قرار دیتے ہوئے عزیز الله سرمست نے کہا کہ تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جب بھی مسلمان جذبۂ حریت سے سرشار ہوئے کوئی طاقت ان کا مقابلہ نہیں کر سکی۔ عزیز الله سرمست نے جلسہ میں پیش کیے گئے شعراء کے کلام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جدوجہد آزادی کے دوران اردو شاعری نے انقلابی رول ادا کیا اور جذبۂ حریت کی وجہ سے صرف اردو شاعری میں انقلابی ہونے کا وصف پایا جاتا ہے۔

عزیز الله سرمست نے مزید کہا کہ آج مسلمانوں کو ملک کی مین اسٹریم سے باہر کیا جارہا ہے۔ جب کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کی مین اسٹریم میں ہمارے علماء و صوفیاء، صلحاء، قائدین، امراء، روساء اور اہل ثروت ادباء وشعراء اور صحافیوں اور خواتین کا ہی رول رہا اور یہ رول اس لیے رہا کہ یہ تمام جذبۂ حریت سے سرشار تھے۔ عزیز الله سرمست نے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا کہ آج مسلمانوں میں جذبۂ حریت کا فقدان ہے بلکہ ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں میں جذبۂ حریت کو سرد کردیا گیا۔ عالمی سطح پر مسلمانوں کی پسپائی کی یہی بنیادی وجہ ہے۔ عزیز الله سرمست نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں مسلمانوں کو صرف اپنی ہی پریشانیاں نظر آرہی ہیں۔ جب کہ ساری انسانیت پریشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مسلمانوں میں پھر سے حریت پسندی آجائے تو وطن عزیز میں مسلمان ہی نہیں بلکہ ساری انسانیت کو راحت وسکون نصیب ہوگا۔ عزیز الله سرمست نے انڈیا گیٹ دہلی پر کندہ مجاہدین آزادی کے ناموں کی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان 65 فیصد نام مسلم مجاہدین آزادی کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے کل مجاہدین میں مسلم مجاہدین آزادی کا تناسب 90 فیصد پایا جاتا ہے۔ مولانا محمد نوح جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ، ریاست کرناٹک ممتاز ادیب و نقاد ڈاکٹر غضنفر اقبال سربراہ کاغذ دکن بیورو گلبرگہ حیدر علی باغبان نائب صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت ضلع گلبرگہ اور سید نذیر الدین متولی صدر کرناٹک اسٹیٹ گورنمنٹ مائناریٹی ریٹائرڈ ایمپلائز اسوسی ایشن گلبرگہ نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

ڈاکٹر غضنفر اقبال نے ملک کی تعمیر میں مسلمانوں کے تاریخ ساز رول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شاندار و درخشاں تاریخ کے ہوتے ہوئے مسلمانوں کو احساس کمتری میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ حیدر علی باغبان نے موجودہ حالات میں مسلمانوں کو مایوسی کی کیفیت سے باہر نکالنے کے لیے اس نوعیت کے بامقصد جلسوں کے بڑے پیمانے پر انعقاد کا مشورہ دیا۔ مولانا محمد نوح نے سیاست کے موجودہ گرتے ہوئے معیار پر سخت اظہار تاسف کرتے ہوئے کہا کہ ظلم و بربریت کے خلاف اپوزیشن کے احتجاج کے جواب میں حکومت ظلم و بربریت کے خلاف کارروائی کرنے کا یقین دلانے کے بجائے ظلم و بربریت کے پچھلے واقعات کو یاد دلارہی ہے۔ ابراہیم نفیس نے گلبرگہ کو مردم خیز و انقلابی سرزمین تصوف علم و ادب کا گہوارہ قرار ديا۔

قبل ازیں کارروائی کا آغاز مولانا محمد صلاح الدین رحمانی معلم رحمانیہ لائف انسٹیٹیوٹ نیا محلہ گلبرگہ کی قرات کلام پاک سے ہوا رسول پٹیل سجاد حسین نے نعت خوانی کا شرف حاصل کیا شاہنواز خان شاہین نے خیر مقدم کرتے ہوئے مسلم مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا عزیز الله سرمست مولانا محمد نوح حيدر على باغبان نے مہمان شاعر و سینئر صحافی ابراہیم نفیس کو تہنیت پیش کی بزم اعجاز تماپور ضلع یادگیر کی جانب سے اوصاف مجاہد اور مظہر الاسلام سیکریٹری نے ابراہیم نفیس کو تہنیت پیش کی۔ مبین احمد زخم شاعر و صحافی نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کی جب کہ بشیر عالم نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔

گلبرگہ: حضرت صوفی سرمست اسلامک اسٹڈی سرکل گلبرگہ کے زیر اہتمام قائد ملت ہال نیا محلہ گلبرگہ میں ایک شام مسلم مجاہدین آزادی کے نام جلسہ کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا۔ جس میں شعراء و ادباء، صحافیوں اور قائدین نے مسلم مجاہدین آزادی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ شعراء نے حالات حاضرہ کے تناظر میں مسلمانوں پر ہورہے مظالم پر سخت احتجاج اور ظالموں پر زبردست چوٹ کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کا حوصلہ بڑھانے والا كلام سنايا۔ شعراء كلام سنانے کے دوران جدوجہد آزادی میں مسلم مجاہدین آزادی کے رول کو یاد کرتے ہوئے ملک کے موجودہ مسلمانوں کے ساتھ پیش آرہے سانحات پر نہایت جذباتی ہوگئے۔ اوصاف مجاہد تماپوری، جاوید اقبال صدیقی، راشد ریاض، مختار احمد دکنی انجنئیر، سخی سرمست، صادق کرمانی اور سید سجاد علی شاد کے علاوہ مہمان شاعر ابراہیم نفیس نے اپنے کلام سے سامعین کو بےحد جذباتی کردیا۔ جلسہ کے اختتام پر سامعین کا مجموعی تاثر رہا کہ اس نوعیت کے کلام اور تقاریر کو سننے کا ان کا پہلا اتفاق رہا۔ بالخصوص موجودہ مایوس کن حالات میں اس طرح کے جلسوں کے ذریعہ مسلمانوں میں حالات اور موجودہ چیلنجس کا سامنا کرنے کی ہمت و حوصلہ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

سینئر صحافی عزیز الله سرمست صدر حضرت صوفی سرمست اسلامک اسٹڈی سرکل گلبرگہ نے جلسہ کی صدارت کی اور کلیدی خطاب میں عزیز الله سرمست نے ملک کی جدوجہد آزادی میں مسلمانوں کے تاریخ ساز رول کا بھرپور احاطہ کیا۔ انہوں نے مسلم مجاہدین آزادی کے بے مثال عزیز جذبۂ حریت اور ان کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں میں ہندوستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے کا جذبہ اس لیے پیدا ہوا کہ اسلام غلامی اور ظلم کو برگز برداشت نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جو حریت کی تعلیم دیتا ہے۔

ہندوستان کی جہدوجہد آزادی کی مکمل تاریخ کو مسلمانوں کے جذبۂ حریت کی داستان قرار دیتے ہوئے عزیز الله سرمست نے کہا کہ تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جب بھی مسلمان جذبۂ حریت سے سرشار ہوئے کوئی طاقت ان کا مقابلہ نہیں کر سکی۔ عزیز الله سرمست نے جلسہ میں پیش کیے گئے شعراء کے کلام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جدوجہد آزادی کے دوران اردو شاعری نے انقلابی رول ادا کیا اور جذبۂ حریت کی وجہ سے صرف اردو شاعری میں انقلابی ہونے کا وصف پایا جاتا ہے۔

عزیز الله سرمست نے مزید کہا کہ آج مسلمانوں کو ملک کی مین اسٹریم سے باہر کیا جارہا ہے۔ جب کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کی مین اسٹریم میں ہمارے علماء و صوفیاء، صلحاء، قائدین، امراء، روساء اور اہل ثروت ادباء وشعراء اور صحافیوں اور خواتین کا ہی رول رہا اور یہ رول اس لیے رہا کہ یہ تمام جذبۂ حریت سے سرشار تھے۔ عزیز الله سرمست نے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا کہ آج مسلمانوں میں جذبۂ حریت کا فقدان ہے بلکہ ایک منظم سازش کے تحت مسلمانوں میں جذبۂ حریت کو سرد کردیا گیا۔ عالمی سطح پر مسلمانوں کی پسپائی کی یہی بنیادی وجہ ہے۔ عزیز الله سرمست نے مزید کہا کہ عصر حاضر میں مسلمانوں کو صرف اپنی ہی پریشانیاں نظر آرہی ہیں۔ جب کہ ساری انسانیت پریشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مسلمانوں میں پھر سے حریت پسندی آجائے تو وطن عزیز میں مسلمان ہی نہیں بلکہ ساری انسانیت کو راحت وسکون نصیب ہوگا۔ عزیز الله سرمست نے انڈیا گیٹ دہلی پر کندہ مجاہدین آزادی کے ناموں کی تعداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان 65 فیصد نام مسلم مجاہدین آزادی کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے کل مجاہدین میں مسلم مجاہدین آزادی کا تناسب 90 فیصد پایا جاتا ہے۔ مولانا محمد نوح جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ، ریاست کرناٹک ممتاز ادیب و نقاد ڈاکٹر غضنفر اقبال سربراہ کاغذ دکن بیورو گلبرگہ حیدر علی باغبان نائب صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت ضلع گلبرگہ اور سید نذیر الدین متولی صدر کرناٹک اسٹیٹ گورنمنٹ مائناریٹی ریٹائرڈ ایمپلائز اسوسی ایشن گلبرگہ نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

ڈاکٹر غضنفر اقبال نے ملک کی تعمیر میں مسلمانوں کے تاریخ ساز رول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شاندار و درخشاں تاریخ کے ہوتے ہوئے مسلمانوں کو احساس کمتری میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ حیدر علی باغبان نے موجودہ حالات میں مسلمانوں کو مایوسی کی کیفیت سے باہر نکالنے کے لیے اس نوعیت کے بامقصد جلسوں کے بڑے پیمانے پر انعقاد کا مشورہ دیا۔ مولانا محمد نوح نے سیاست کے موجودہ گرتے ہوئے معیار پر سخت اظہار تاسف کرتے ہوئے کہا کہ ظلم و بربریت کے خلاف اپوزیشن کے احتجاج کے جواب میں حکومت ظلم و بربریت کے خلاف کارروائی کرنے کا یقین دلانے کے بجائے ظلم و بربریت کے پچھلے واقعات کو یاد دلارہی ہے۔ ابراہیم نفیس نے گلبرگہ کو مردم خیز و انقلابی سرزمین تصوف علم و ادب کا گہوارہ قرار ديا۔

قبل ازیں کارروائی کا آغاز مولانا محمد صلاح الدین رحمانی معلم رحمانیہ لائف انسٹیٹیوٹ نیا محلہ گلبرگہ کی قرات کلام پاک سے ہوا رسول پٹیل سجاد حسین نے نعت خوانی کا شرف حاصل کیا شاہنواز خان شاہین نے خیر مقدم کرتے ہوئے مسلم مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا عزیز الله سرمست مولانا محمد نوح حيدر على باغبان نے مہمان شاعر و سینئر صحافی ابراہیم نفیس کو تہنیت پیش کی بزم اعجاز تماپور ضلع یادگیر کی جانب سے اوصاف مجاہد اور مظہر الاسلام سیکریٹری نے ابراہیم نفیس کو تہنیت پیش کی۔ مبین احمد زخم شاعر و صحافی نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کی جب کہ بشیر عالم نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.