مرکزی حکومت کی جانب سے متعدد قوانین بنائے جارہے ہیں جن کے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ سرکاری اداروں کو نجی کرنے کے اقدامات ہیں۔
ای ڈی ایس او ( اسینشیل ڈیفینس سرویسز ایکٹ) کے بعد اب الیکٹریسٹی امینڈمینٹ بل 2021 بنائے جانے کی تیاری چل رہی ہے۔ بجلی سیکٹر کے ملازمین متنازعہ بل کے بارے میں خوفزدہ ہیں کہ یہ حکومت کی جانب سے ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کی نجی کاری کی طرف پیش قدمی ہے جو کہ چند ریاستوں میں جاری ہے۔ لہٰذا اس سلسلے میں ملازمین کی جانب سے دھرنے بھی منعقد کئے جارہے ہیں۔
الیکٹریسٹی ایمپلائیز فیڈریشن کا کہنا ہے کہ مجوزہ بل میں بہت سے نکات ’’ عوام مخالف‘‘ اور ’’ ملازم مخالف‘‘ ہیں اور اگر اسے قانون کی شکل دی گئی تو اس شعبے کے ساتھ ساتھ صارفین کے لیے بھی ’’ دور رس نتائج‘‘ نکل سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:قومی تعلیمی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے کیمپس فرنٹ کے کارکنان پر لاٹھی چارج
اس بل کے سلسلے میں ویلفیئر پارٹی کرناٹک کے جنرل سیکرٹری حبیب اللہ خان نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے بجلی کے تیار کرنے اور بیچنے اور اسے پرائیویٹائز کرنے کا یہ اقدام غریبوں، متوسط طبقات و کسانوں کے حق میں نہیں ہے۔ لہٰذا وہ اس کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ الیکٹریسٹی امینڈمینٹ بل 2021 عوام مخالف ہے۔ اس کے خلاف جدوجہد کی جائے گی۔
ویلفیئر پارٹی نے حکومت کو آگاہ کیا کہ وہ ایسی عوام مخالف پالیسی سے پرہیز کرے۔