احمدآباد: 28 ستمبر 2023 کو عید میلاد النبی کا جشن بھی ہے اور دوسری طرف گنیش وسرجن بھی ہے۔ اسی معاملہ پر احمد آباد میں عید میلاد النبی سینٹرل کمیٹی احمدآباد میں ہنگامہ مچا ہوا ہے کہ کس تاریخ کو عید میلاد النبی کا جلوس نکالا جائے؟ ایسے میں ایک طرف عید میلاد النبی سنٹرل کمیٹی اور احمد آباد پولیس کمشنر نے اعلان کیا ہے کہ 29 ستمبر 2023 کو جلوس عید میلاد کا جلوس نکالا جائے تو دوسری جانب 13 ربیع الاول کو عید میلاد کا جلوس نکالنا شریعت کے اعتبار سے صحیح نہیں ہے۔ ایسی بات کہی جا رہی ہے اور 28 ستمبر 2023 کو ہی دن میلاد النبی کا جلوس نکالنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور بہت ساری کمیٹیاں اور تنظیم کے لوگ 28 ستمبر کو ہی جلوس نکالنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اس معاملہ پر احمدآباد کی شاہی جامع مسجد کے شاہی امام مفتی شبیر عالم صدیقی نے کہا کہ جلوس جس دن نکالا جاتا ہے اسی دن نکالا جائے گا یعنی 12 ربیع الاول کو ہی عیدمیلاد کا جلوس شہر میں نکالا جائے گا۔ یہ دن خوشیوں سے بھرا دن ہوا ہے۔ اس دن کو بدلنا ہمارے بس میں نہیں ہے۔ اب جو لوگ ممبئی حیدرآباد کی مثال دے کر احمد آباد کے جلوس کی تاریخ میں تبدیلی کرنے کی بات کہہ رہے ہیں وہ سیاسی لوگ ہیں۔ عید میلاد النبی سینٹرل کمیٹی ان کے گھر کی جاگیر نہیں ہے۔ جب سے احمد آباد شہر میں یہ کمیٹی وجود میں آئی تب سے کچھ نہ کچھ بات پر جلوس کے معاملہ پر تنازعہ کھڑا ہوتا رہا ہے۔ عید میلاد النبی سینٹرل کمیٹی کو اپنی نیند زیادہ پسند ہے۔ اس کے لیے وہ 13 ربیع الاول کو جلوس نکالنے کا اعلان کر رہی ہے لیکن یہ شریعت کے اعتبار سے صحیح نہیں ہے اور 13 ربیع الاول کو جلوس نکالنا وہ بھی جمعہ کی نماز کے بعد سے جلوس کی شروعات کرنا جس کی وجہ سے تین نمازوں کو اثر پڑ سکتا ہے۔ خاص طور سے اس میں ظہر، عصر اور مغرب کی نماز آتی ہے اور نماز کے دوران کے باہر سے جلوس نکالنا اور نمازیوں کی نماز میں خلل پہنچانا بہت ہی غلط بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ صبح اٹھ بجے جس طریقہ سے دعوت اسلامی شان و شوکت سے جلوس نکالتی ہے ان کے ساتھ مل کر احمد آباد کے لوگ بھی جلوس میں شامل ہو سکتے ہیں اور ہونا بھی چاہیے اور صبح جلدی جلوس مکمل ہو سکتا ہے اور شام کو تین بجے کے بعد سے گنیش وسرجن کا جلوس نکلے گا۔ اس سے پہلے عید میلاد کا جلوس ختم ہو جائے گا تو جلوس میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آئے گی اور امن و امان کے ساتھ جلوس نکالا جائے گا۔ اس لیے ہم جلوس کی تاریخ میں کسی طرح کی تبدیلی نہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔