کرناٹک میں ضلع بیدر کے اسمبلی حلقہ بسوا کلیان سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ تمام سیاسی پارٹیاں اس نششت پر جیت حاصل کرنے کے لئے اپنی پوری طاقت جھونک رکھی ہے۔
اس دوران ایک آزاد امیدوار اس نششت پر توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے جو بول نہیں سکتا، جس کا کسی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس امیدوار کے پاس کارکن تک نہیں ہے۔ وہ خود دف بجاکر اپنی مضبوط امیدواری کا احساس دلا رہا ہے۔ جس کا انتخابی نشان چپل ہے اور نام امبروس دمیلو ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ اس آزاد امیدوار کو ووٹ کون دے گا؟ اور کتنے ووٹ ملیں گے، لیکن اس سے بھی کہیں بڑا سوال ایک بے زبان اور گمنام شخص کا حکومت کی جانب سے عوام مخالف پالیسیوں کو چیلنج کرنے کے لئے ضمنی انتخابات میں حصہ لینا ہے۔
انتخابی مہم کے دوران آزاد امیدوار امبروس دمیلو جو بول نہیں سکتے لیکن اشاروں سے وہ نوٹ بندی، زرعی قوانین کے علاوہ دیگر کئی مسائل پر بات کرتے ہیں اور عوام سے ووٹ دینے کی اپیل بھی کرتے ہیں۔ وہ تبدیلی لانا چاہتے ہیں اور عوام کو اس امید کے ساتھ اپنا منشور بتا بھی رہے ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ وہ اشاروں اشاروں میں عوام کو کیا کچھ سمجھا پاتے ہیں اور عوام ان کے اشاروں کو کتنا سنجیدگی سے لیتی ہے۔
یہ بے زبان امیدوار ان زبان والوں کے لئے ایک مثال ہے جو زبان رہتے ہوئے بھی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند نہیں کر سکتے۔