بنگلورو:ڈیموکریٹک ریسرچ اسکالرز آرگنائزیشن کرناٹک چیپٹر نئے کہاکہ بھارت سرکار جی ڈی پی کا صرف .6 فیصد حصہ ریسرچ پر خرچ کر رہی ہے جب کہ ڈیویلپڈ کنٹریز کی جانب سے 6 فیصد خرچ کیا جارہا ہے۔
اس سلسلے میں ڈیموکریٹک ریسرچ اسکالرز آرگنائزیشن کرناٹک چیپٹر کی جانب سے قومی سطح پر سیو ریسرچ ڈے منایا گیا۔ ڈی ایس آر او کا ماننا ہے کہ ریسرچ یا تحقیق ایک ڈیڈلی کرائسس یا مہلک بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لہٰذا سینٹرل و اسٹیٹ گورنمنٹس اس پر دھیان دیں، آر اینڈ دی کے بجیٹ میں اضافہ کریں اور ریسرچ اسکالرز کی فیلوشپ میں بھی اضافہ کریں۔
آل انڈیا کمیٹی آف ڈیموکریٹک ریسرچ اسکالرس آرگنائزیشن (DRSO) کی جانب سے پورے ملک میں سیو ریسرچ ڈے مہم کا آغاز کیا ہے۔یاد رہے کہ ڈی ایس آر او کرناٹک کے مختلف یونیورسٹیوں جیسے کوویمپو یونیورسٹی، اکہ مہادیوی یونیورسٹی، میسور یونیورسٹی، بلاری کرشنہ دیورایہ یونیورسٹی، کنڑا یونیورسٹی ہمپی، و دیر یونیورسٹی کیمپسس میں پی ایچ ڈی اسکالرز نے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا گیا۔
سب سے پہلے تو ریسرچ اسٹوڈنٹس کا مطالبہ مرکزی حکومت کے بجٹ میں ریسرچ کا ہے۔ 3% رقم تعلیم کے لیے اور 1% مختص کی جائے۔ بجٹ میں 10 فیصد رقم مختص کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:CM Siddaramaiah Directs IPS Officers وزیر اعلیٰ سدارامیا کی اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹ پر سخت کارروائی کی ہدایت
دوسرا، مرکزی اور ریاستی سرکاری یونیورسٹیوں کی طرف سے پیش کی جانے والی فیلو شپس میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ فیلوشپ کو ماہانہ بنیادوں پر فوری طور پر جاری کیا جانا چاہئے۔ تیسرا یہ کہ سائنسی تحقیق کو زیادہ اہمیت دی جائے، ہندوستانی علم و ثقافت کے نام پر جھوٹ اور تاریخ کو مسخ کرنا بند کیا جائے