ETV Bharat / state

حضرت خواجہ بندہ نواز کا 615 واں عرس

ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر میں حضرت خواجہ بندہ نواز کا 615 واں عرس اہتمام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ عرس میں دور دراز سے عقیدت مند شرکت کررہے ہیں۔

author img

By

Published : Jul 19, 2019, 10:28 PM IST

حضرت خواجہ بندہ نواز کا 615 واں عرس


یہ عرس 19، 20 اور 21 جولائی تین روز تک منایا جائے گا۔اس موقع پر درود صندل، فاتحہ بائیس خواجگان چشت مراسم صندل مالی و دعائے سلامتی،سیمینار وغیرہ کا انعقاد کیا جائے گا۔

حضرت خواجہ بندہ نواز کا 615 واں عرس

حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ کا شمار ان اولیائے کرام میں ہوتا ہے جن کے اخلاق و کردار سے متاثر ہو کر سینکڑوں افراد نے اسلام قبول کیا تھا۔ حضرت خواجہ بندہ نواز کا اصل نام سید محمد الحسینی تھا۔ ہر برس ان کا عرس 16 ذی القعدہ کو منایا جاتا ہے، جس میں ہزاروں افراد عقیدت کے ساتھ حاضری دیتے ہیں۔

اس موقع پر مولانا مفتی سید عبدالرشید نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز کی سیرت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے بتایا کہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز سلطان فیروز شاہ بہمنی کی دعوت پر گلبرگہ تشریف لائے اور یہاں زائداز 22 برس تک ہدایت اور تصنیف و تالیف کا کام انجام دیا۔ حضرت خواجہ بندہ نواز کی ولادت 4رجب 721 ہجری کو دہلی میں ہوئی۔ آپ تعلیم کے لیے حضرت خواجہ بن نصیرالدین چراغ دہلی کے مرید ہوئے۔ اپنے مرشد کی خدمت میں 20 برس تک مسلسل تعلیم وتربیت پاتے رہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک رویت کے مطابق انہوں نے 100 سے زائد کتابیں لکھی ہیں۔ ان میں تبصرہ حدیث، معرکتہ الآراء، تفسیر الملتقط اور تصوف پر سب سے زیادہ کتابیں لکھی ہیں۔ 105 برس کی عمر میں آپ نے پردہ فرمایا۔

حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ نہ صرف باکمال صوفی تھے، بلکہ جید عالم بھی تھے۔ علومِ قرآن و حدیث و وفقہ اور کلامِ تصوف میں دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو عربی، فارسی، ہندی اور سنسکرت کے علاوہ کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔

حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ نے ہمیشہ بھائی چارگی قومی یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ آج بھی آپ کی درگاہ پر ملک بھر سے بلا مذہب و ملت ہزاروں عقیدت مند حاضری دینے کے لیے آتے ہیں۔


یہ عرس 19، 20 اور 21 جولائی تین روز تک منایا جائے گا۔اس موقع پر درود صندل، فاتحہ بائیس خواجگان چشت مراسم صندل مالی و دعائے سلامتی،سیمینار وغیرہ کا انعقاد کیا جائے گا۔

حضرت خواجہ بندہ نواز کا 615 واں عرس

حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ کا شمار ان اولیائے کرام میں ہوتا ہے جن کے اخلاق و کردار سے متاثر ہو کر سینکڑوں افراد نے اسلام قبول کیا تھا۔ حضرت خواجہ بندہ نواز کا اصل نام سید محمد الحسینی تھا۔ ہر برس ان کا عرس 16 ذی القعدہ کو منایا جاتا ہے، جس میں ہزاروں افراد عقیدت کے ساتھ حاضری دیتے ہیں۔

اس موقع پر مولانا مفتی سید عبدالرشید نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز کی سیرت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے بتایا کہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز سلطان فیروز شاہ بہمنی کی دعوت پر گلبرگہ تشریف لائے اور یہاں زائداز 22 برس تک ہدایت اور تصنیف و تالیف کا کام انجام دیا۔ حضرت خواجہ بندہ نواز کی ولادت 4رجب 721 ہجری کو دہلی میں ہوئی۔ آپ تعلیم کے لیے حضرت خواجہ بن نصیرالدین چراغ دہلی کے مرید ہوئے۔ اپنے مرشد کی خدمت میں 20 برس تک مسلسل تعلیم وتربیت پاتے رہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک رویت کے مطابق انہوں نے 100 سے زائد کتابیں لکھی ہیں۔ ان میں تبصرہ حدیث، معرکتہ الآراء، تفسیر الملتقط اور تصوف پر سب سے زیادہ کتابیں لکھی ہیں۔ 105 برس کی عمر میں آپ نے پردہ فرمایا۔

حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ نہ صرف باکمال صوفی تھے، بلکہ جید عالم بھی تھے۔ علومِ قرآن و حدیث و وفقہ اور کلامِ تصوف میں دسترس رکھتے تھے۔ آپ کو عربی، فارسی، ہندی اور سنسکرت کے علاوہ کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔

حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ نے ہمیشہ بھائی چارگی قومی یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ آج بھی آپ کی درگاہ پر ملک بھر سے بلا مذہب و ملت ہزاروں عقیدت مند حاضری دینے کے لیے آتے ہیں۔

Intro:درگاہ بندیہ نواز سے قومی ایکجہتی کا پیغام ملتاہے


Body:ریاست کرناٹک گلبرگہ شہر کے حضرت خواجہ بندہ نواز درگاہ سے قومی ایکجہتی کا پیغام ملتاہے ہے. حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز کا عرس شریف ہرسال 16 ذی قعدہ کو منایا جاتا ہے. اس سال حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز کا 615 واں عرس شریف منایا جارہا ہے.. اس موقعہ پر مولانا مفتی سید عبدالرشید صدرمدارس دارالعلوم دینیہ بندہ نواز یہ سے ای ٹی وی بھارت کے لئے خصوصی بات کر نے پر انھوں نے حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا.. حضرت کا عرس شریف ہر سال 16 ذیقدہ کومنایا جاتا ہے. حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودراز سلطان فیروز شاہ بہمنی کی دعوت پر گلبرگہ تشریف لائے اور یہاں زائداز 22 سال تک رشد وہدایت اور تصنیف و تالیف کا کا م انجام دیا. حضرت خواجہ بندہ نواز کی ولادت 4رجب 721 ہجری کو دہلی میں ہوئی. آپ اپنے ماں کے پیٹ سے اللہ کےولی ہیں. آپ قلوم ظاہری کی تکمیل کے ساتھ قلوم باطین کوحاصل کر نے کےلئے حضرت خواجہ بن نصیرالدین چراغ دہلی کے مرید ہوئے. اپنے مرشد کی خدمت میں 20سال تک مسلسل تعلیم وتربیت پاتے رہے. بعد اپنے مرشد کے وصال کے بعد 44سال تک اپنے مرشد کے گدھی پر بیٹھے رہے. کیوں کہ آپکو آپکے مرشد نے اپنی زندگی خلفائے جانشن بنالیاتھا. اس لئے آپ 44سال تک دہلی میں ہی دین کی دعوت تعلیم وتربیت دیتے رہے.. آپ اس دور میں کئ کتابوں کے مصنف بھی ہیں. ایک رویت کے مطابق 105 دوسری رویت کے مطابق 136 کتابیں لکھے ہیں. ان میں تبصرہ حدیث، معرکتہ الآراء، تفسیر الملتقط، جورعافانہ رنگ اور تصوف میں سب سے زیادہ کتابیں لکھی ہیں. آپ 105 کی عمر میں پردہ فرمایا. اپنے ہمہشہ بھائی چارگی قومی ایکجہتی کا پیغام دیاہے. آج بھی آپکے درگاہ پر ملک بھر سے ہند مسلم سیکھ حاضری دینے کے لئے آتے ہیں.... 1...بایٹ...مولانا مفتی سید عبدالرشید صدرمدارس دارالعلوم دینیہ بندہ نواز یہ


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.