بیدر: ڈاکٹر ناگ بھوشن اس اسپتال میں گزشتہ بارہ سالوں سے ہر اتوار بنگلور سے بیدر آکر یہاں کے کڈنی کے مریضوں کی تشخیص کرتے ہیں اور ان کے مکمل علاج کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ناگ بھوشن نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ہر اتوار بنگلور سے بیدر شہر آکر یہاں پر کڈنی کے مریضوں کے علاج کے لیے خدمت انجام دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بیدر شہر اور اس کے اطراف اکناف دیہاتوں کی عوام کڈنی کے مریض حیدرآباد تلنگانہ، گلبرگہ یا پھر مہاراشٹرا شولاپور کے اسپتالوں کا چکر لگایا کرتے تھے۔ اس بات کو دیکھتے ہوئے میں ہر اتوار بنگلور سے بیدر آتا ہوں اور یہاں کی عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔
ڈاکٹر ناگ بھوشن نے گردے فیل ہونے کی علامات سے متعلق بتایا کہ پیروں میں سوجن، تھکاوٹ محسوس کرنا ، ہائی بلڈ پریشر ، پیشاب کی نالی میں رکاوٹ، بلاوجہ سانس کا پھولنا جیسی شکایت ہو تو فوری طور پر ماہر امراض گردہ سے رابطہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے گردے کے مریضوں کو گدگے اسپتال میں ملنے والی سہولیات سے متعلق کہا کہ اس اسپتال میں گردے کی بیماریوں سے متعلق تمام تر علاج کیا جاتا ہے اس بیماری کے لیے مختلف اسکیمات کے تحت سرکاری سہولیات بھی اسپتال کو حاصل ہے۔
حکومت کی جانب سے طبی سہولیات پہنچانے کی غرض سے بنائے گئے تمام کارڈ اس اسپتال میں طبی سہولیات کی غرض سے ان سرکاری کارڈس پر مفت علاج کیا جاتا ہے۔ گردے کی بیماریوں سے بچنے کے لیے انہوں نے کہا کہ ایسی چیزیں جو آپ کے گردوں کی ناکامی کا سبب بنتی ہیں ان سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ اپنے بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا چاہیے، تمباکو نوشی، شراب نوشی سے پرہیز کرنا چاہیے اور ہائی کولیسٹرول والی غذا سے اپنے آپ کو دور رکھنا چاہیے۔ اگر ہم ایسا کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اس مرض سے متاثر ہونے سے بچ سکتے ہیں۔