ریاست کرناٹک میں حکومت کے اس رویہ کے خلاف لوگوں نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس کے بعد ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایات جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ وقف بورڈ کی تشکیل کی جائے۔
لہٰذا بورڈ کے ارکان کی تکمیل کے لئے حکومت کہ جانب سے بھی چند نام ہیش کئے گئے اور سارے بورڈ کی ایک میٹنگ میں ڈاکٹر یوسف کو چئیرمین نامزد کیا گیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر یوسف نے بتایا 'وہ جلد اپنے اس عہدے کا جائزہ لینگے'۔
واضح رہے کہ پچھلے برس کرناٹک وقف بورڈ کے انتخابات میں وقف بورڈ کے مختلف ارکان منتخب کیے گئے تھے لیکن بورڈ کی تشکیل نہ ہو پائی تھی۔
مزید پڑھیے:-
شاہین باغ جیسا احتجاج منعقد کرنے کا اعلان
بھیم آرمی چیف 'چندر شیکھر آزاد' شاہین باغ پہنچے
این پی آر کا بائیکاٹ کرنے کا بہار حکومت سے مطالبہ
وقف بورڈ کو سنہ 1964 میں بھارتی حکومت کی طرف سے وقف ایکٹ 1954 کے تحت لایا گیا، اس ایکٹ کا مقصد ہے کہ جتنی بھی وقف کی جگہیں ہیں ان کو مکمل طریقے سے چلایا جائے۔
مرکزی وقف کونسل کا ایک چیرمین ہوتا ہے، جو کونسل کا سربراہ ہوتا ہے، ان کے علاوہ 20 دوسرے ممبران بھی وقف میں ہوتے ہیں، جنہیں وقف ایکٹ کے تحت حکومت کی طرف سے نامزد کیا جاتا ہے۔