اس موقع پر کرناٹک اردو اکیڈمی کے رکن محمد عرفان قادری نے بتایا کہ مجتبیٰ حسین کو اردو دنیا میں بلند مقام حاصل تھا۔ وہ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔
واضح رہے کہ مجتبیٰ حسین کی پیدائش گلبرگہ میں ہوئی تھی لیکن بعد میں وہ حیدرآباد منتقل ہوگئے تھے۔
عرفان قادری نے کہا کہ مجتبٰی حسین نے کرناٹک اردو اکیڈمی کے کئی سمینار میں حصہ لیا، ان کے انتقال پر اردو دنیا اور محبان اردو کو بڑا نقصان ہوا ہے۔
مجتبیٰ حسین کی کتابوں میں سفر نامہ چلو چلیں جاپان، آپ کی تعریف، آدمی نامہ، مزاحیہ مضامین بہرحال، شخصیات پر مبنی چہرہ در چہرہ، کالم دانستہ، میرا کالم، قصہ مختصر، قطع کلام، تہذیب و تحریر اور تکلف برطرف خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ مجتبی حسین کے منتخب کالم، مجتبی حسین کے سفر نامے اور دیگر تحریریں زیر طبع سے آراستہ ہوچکی ہیں۔
جبکہ ہندی زبان میں بھی ان کی سات کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔
مجتبٰی حسین کی پیدائش 15 جولائی 1936 کو ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر میں ہوئی تھی۔ ان کے انتقال سے تمام اردو داں اور کرناٹک اردو اکیڈمی کی جانب سے بھی غم کا اظہار کیا گیا۔