کرناٹک مائنارٹیز ڈیویلوپمینٹ کارپوریشن کے این بی ایف سی اسٹیٹس NBFC status کی منسوخی کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ کے ایم ڈی سی کے اثاثوں اور آمدنی کا تناسب کم از کم مقررہ ضرورت سے نیچے آچکی تھی۔
اس سلسلے میں گزشتہ سال آر بی آئی کی جانب سے کے ایم ڈی سی کو متعدد مرتبہ ریمائنڈرز روانہ کرکے اسیٹس کو ریویو کرنے کی بات کہی گئی تھی تاہم اس سلسلہ میں حکومت کرناٹک کی جانب سے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس کا نتیجہ یہ رہا کہ کے ایم ڈی سی نے این بی ایف سی اسٹیٹس کھودیا ہے۔
اس سلسلے میں میں سماجی تنظیموں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ کے ایم ڈی سی، کے این. بی. ایف. سی. اسٹیٹس کی منسوخی ریاستی بی جے پی حکومت کی لاپرواہی کا نتیجہ ہے جس سے بی جے پی کا اقلیت مخالف ایجنڈا بے نقاب ہو رہا ہے۔ اس معاملے میں پاپولر فرنٹ کے ذمہ دار یاسر حسن نے کہا کہ بومائی حکومت کی اس لاپرواہی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وزیراعظم نریندرہ مودی کا "سب کا ساتھ سب کا وکاس" نعرا کھوکلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
EVM vs Ballot Paper: ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کے امکانات بنام بیلٹ پیپر کی مانگ، کیا ہے سچ؟
مسلم پولٹیکل فورم کے ذمہ دار سراج جعفری نے کہا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا دوہرا رویہ ہی نہیں بلکہ یہ اقلیتوں کے خلاف ایک سازش ہے۔ سماجی تنظیموں کی جانب سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ بی جے پی حکومت کے. ایم. ڈی. سی کے این. بی. ایف سی اسٹیٹس کو ریسٹور restoration of KMDC's NBFC status کرکے اپنی ذمہ داری کو پورا کرے۔