ریاست کرناٹک شہر گلبرگہ کے دورہ پر آئے وزیر زراعت بی سی پاٹل کے کار کا گھیراؤ کرتے ہوئے کسان تنظیم اور شرما جیوی گلا ویدکی تنظیم کے جانب سے احتجاج کیا گیا۔
اس موقع وزیر زراعت بی سی پاٹل اور آوٹ سرویز ملازمین کے درمیان بحث کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
اس دوران شرما جیوی گلا وید کے تنظیم کے صدر چندر شیکھر ہرے مٹھ نے کہا کہ 10 برسوں تک کرناٹک کے محکمہ زراعت میں آوٹ سرویز کی بنیاد پر ریت انوگار کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دینے والے کئی ہزار ملازمین کو کام پر نہ لینے کے فیصلے سے سنہ 2020 میں کسانوں کی نقصان ہوئی فصلوں کا سروے نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ محکمہ زراعت میں آوٹ سرویز کے بنیاد پر کام کرنے والے ملازمین اس کام کو بڑی ذمہ داری سے اسا کرتے تھے۔
![کرناٹک میں محکمہ زراعت میں آوٹ سرویز کی بنیاد پر خدمات انجام دینے والے ملازمین کو دوبارہ کام پر لینے کا مطالبہ کیا گیا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/ka-gul-pkj02-vidio-misan-7204792_17092020080728_1709f_00081_309.jpg)
ان ملازمین کو وزیر زراعت بی سی پاٹل کام پر نہ لینے کے فیصلہ سے کئی کسانوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کسانوں کو موبائل ایپ کے ذریعے اپنی فصلوں کو آن لائن اپلوڈ کرنے کے لیے کہا جارہا ہے، مگر کسان اس کام کو نہیں کرسکتے، کیوں ان کے پاس سمارٹ فون نہیں ہے۔
اس لیے اس کام کو محکمہ زراعت میں آوٹ سرویز ملازمین کی بنیاد پر کرناٹک بھر میں گزشتہ دس برسوں سے کئی ہزرار ورکرز اپنی خدمات کو انجام دیتے آرہے ہیں، جو ملازمین اپنے کام کو بخوبی انجام دیتے تھے، اس لیے اب انھیں دوبارہ کام دیا جائے۔