مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو ریاست کرناٹک میں نفاذ کرنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔
اس دوران ملک بھر میں کئی تعلیمی و سیاسی حلقوں میں اس بات پر تنازعہ ہے کہ 'مرکزی حکومت نے نہ پارلیمنٹ میں اس نئی تعلیمی پالیسی پر کوئی بحث کی اور نہ ہی ریاستی حکومتوں سے کوئی مشورہ لیا۔

اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے طلبا اسلامک آرگنائزیشن کے ایک وفد نے کرناٹک اسمبلی کے اپوزیشن کے رہنما سدارمیا سے ملاقات کرکے ان سے مطالبہ کیا کہ 'آنے والے اسمبلی سیشن میں نئی تعلیمی پالیسی کو موضوع بحث بنایا جائے۔

سدارمیا سے ملاقات کے بعد ایس آئی او نے امید جتائی کہ ریاستی بی جے پی حکومت اور حزب اختلاف دونوں اس نئی تعلیمی پالیسی پر بحث کرکے اس کے منفی پہلوؤں پر غور کریں گے۔