بیدر: شہر بیدر تاریخی عمارتوں کے لیے مشہور ہے۔ تاہم یہاں کی تاریخی عمارتیں بوسیدہ ہورہی ہیں اور متعلقہ محکمہ اس ضمن میں لاپرواہی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ اس طرح کا الزام سرفراز ہاشمی نے عائد کیا ہے۔ کئی بار اور بار بار کی توجہ دہانی کے باوجود محکمہ اس سلسلہ میں توجہ نہیں دے رہا ہے۔ Conservation of Historical Buildings of Bidar is Essential
جنتادل سیکولر پارٹی کے یوتھ لیڈر سرفراز ہاشمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر بیدر تاریخی عمارتوں کے لیے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے لیکن ان تاریخی عمارتوں کے تحفظ میں محکمۂ آثار قدیمہ، محکمۂ بلدیہ پوری طرح ناکام ہے۔ چوبارہ، دلہن دروازہ، منگل پیٹ کمان، جیسی تاریخی عمارتوں میں جنگلی درختوں کے اگنے کی وجہ سے ان تاریخی عمارتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ان تاریخی عمارتوں کا تحفظ کی جتنی ذمہ داری محکمۂ آثار قدیمہ کی ہے اتنی ہی ذمہ داری مقامی شہریوں کی بھی ہے۔ دور دراز سے ان تاریخی عمارتوں کو دیکھنے کے لیے آنے والے سیاح شہر کی خوبصورتی کو بھی دیکھتے ہیں۔ شہر میں صاف صفائی رکھنا ہم شہریوں کا بھی فریضہ ہے۔
انہوں نے عوام سے ان تاریخی مقامات اور تاریخی عمارتوں کے اطراف و اکناف صاف صفائی رکھنے کی اپیل کی۔ سرفراز ہاشمی نے محکمۂ آثار قدیمہ اور محکمۂ بلدیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان تاریخی عمارتوں کے تحفظ کی خاطر ان تاریخی کی عمارتوں میں اگنے والے درختوں کی کٹوائی کی جائے۔