بنگلور میں کورونا کی ابتر صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں شمشان گھاٹ پر لاشوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے لمبی لمبی قطاریں نظر آ رہی ہیں۔
شہر میں کووڈ سے اموات کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے شمشان گھاٹوں پر آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے لاشوں کو قطار میں رکھا گیا ہے۔
بنگلور کے ایک شمشان گھاٹ کے سامنے ایمبولنس کی قطار دیکھی گئی جن میں لاشیں تھیں یہاں ایک لاش کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے تقریباً دیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔
وہیں شمشان گھاٹ میں کام کرنے والوں کو مناسب تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔ انہیں ماسک، دستانے، پی پی ای کٹ، سینیٹائزر وغیرہ مناسب مقدار میں نہیں دیا جارہا ہے۔ ایک ملازم نے بتایا کہ اموات میں اضافہ کے بعد عام لوگوں میں کافی حد تک تشویش پائی جارہی ہے۔
کووڈ وبا سے مرنے والوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے بنگلور شہر میں پانچ شمشان گھاٹوں کو جن میں میڈی اگراہارا، سماناہلی، بما ہلی، کنجیری اور پیناتھور شامل ہیں کو مختص کیا گیا ہے۔